کہا جا رہا ہے کہ پوتن ایرانی صدر سے ملاقات کریں گے اور مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔ یہ ملاقات جمعہ کو ترکمانستان کے دارالحکومت عشق آباد میں ہوگی
مشرق وسطیٰ میں شدید ہنگامہ آرائی کے درمیان روسی صدر ولادیمیر پوتن ایرانی صدر مسعود پیزشکیان سے ملاقات کریں گے۔ ان کی ملاقات ترکمانستان میں ہوگی۔ کہا جا رہا ہے کہ پوتن ایرانی صدر سے ملاقات میں مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔ یہ ملاقات جمعہ کو ترکمانستان کے دارالحکومت عشک آباد میں ہوگی۔ یہ پوتن کا ترکمانستان کا سرکاری دورہ ہوگا اور اس دورے کے دوران وہ اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق روسی صدارتی دفتر کے ایک اہلکار کے مطابق صدر پوتن کا فی الحال اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو سے ملاقات کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ مشرق وسطیٰ کی اس جنگ میں پوتن کھل کر ایران کا ساتھ دے سکتے ہیں۔ روس خود گزشتہ دو سال سے یوکرین کے ساتھ جنگ لڑ رہا ہے جہاں امریکہ سمیت یورپی ممالک نے اس کے ساتھ کھلا محاذ بنا رکھا ہے۔ ایسے میں امریکہ کے کٹر مخالف پوتن کھل کر ایران کی حمایت کا اظہار کر سکتے ہیں۔
قبل ازیں ستمبر میں پوتن نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے درمیان روسی وزیر اعظم میخائل میشوسٹن کو ایرانی صدر مسعود سے ملاقات کے لیے تہران بھیجا تھا۔ یہ وہ وقت تھا جب حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے۔تاہم بعد میں کہا گیا کہ روسی وزیر اعظم کا یہ دورہ 22-24 اکتوبر کو برکس سربراہی اجلاس کے سلسلے میں ہے جہاں پوتن اور پیزشکیان کے درمیان اہم ملاقات ہو سکتی ہے۔