اوٹاوا(شِنہوا)کینیڈا میں چین کے سفارت خانے کے ترجمان نے کینیڈا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے بے بنیاد الزامات یکسر مسترد کرتے ہوئے ان پر مکمل عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ کینیڈا کے غیر ملکی مداخلت کمیشن نے اپنی رپورٹ میں چین،روس اور بھارت پر اور 2021 کے کینیڈین عام انتخابات میں مداخلت کا الزم عائد کیا تھا۔ چینی سفارت خانے کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے کینیڈا کے اندرونی معاملات میں کبھی مداخلت کی نہ ایسا کرنے کا ارادہ ہے۔ کینیڈا کے مخصوص سیاستدانوں کی طرف سے اپنی انتخابی ناکامی کا ذمہ دار چین کو قرار دینا غیر منصفانہ او رغیر اخلاقی ہے جس سے ان کی خود پسندی کی فطرت کا اظہار ہوتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ چین دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصول پر سختی سے کاربند ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کینیڈین رپورٹ مستند نہیں ہے جو تضادات اور نظریاتی تعصب سے بھری پڑی ہے جس میں ممکنہ اور ہو سکتاہے جیسے مبہم اور گمراہ کن الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس مداخلت کا علم انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر ہوا ہے تاہم ساتھ ہی یہ کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس ثابت نہیں ہو سکی ہے۔ ضروری نہیں ہے کہ رپورٹ میں بتائی گئی تمام معلومات کی مکمل تصدیق کی گئی ہو یا ان کا جائزہ لیا گیا ہو۔ تضادات پر مبنی یہ بیانات رپورٹ کی صداقت کی نفی کرتے ہیں اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ عوام کو گمراہ کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔ ترجمان نے کہا کہ تائیوان،سنکیانگ اور ہانگ کانگ سمیت چین کے اہم اندرونی معاملات میں کینیڈا کی مداخلت کا ریکارڈ موجود ہے جس کا مقصد علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں کی حمایت کر کے چین کی سکیورٹی اور استحکام کو نقصان پہنچانا ہے۔ یہ واضح زمینی حقائق ہیں۔ ترجمان کے مطابق کینیڈا کے الزامات چور مچائے شور والی بات ہے۔ہم کینیڈین حکام پر زور دیتے ہیں وہ حقائق کا ادراک کریں،نظریاتی تعصب ختم کریں اور چین پر بے بنیاد الزام تراشی بند کریں۔