حوثی ملیشیا نے یمن سے تل ابیب پر ’فلسطین-2‘ ہائپرسونک میزائل داغا، جو جنوبی تل ابیب کے پارک میں گرا۔ حملے میں 16 افراد زخمی ہوئے، اسرائیلی دفاعی نظام میزائل کو روکنے میں ناکام رہا
صنعاء: یمن کے حوثی باغیوں نے اسرائیل کے شہر تل ابیب پر ’فلسطین-2‘ ہائپرسونک بیلسٹک میزائل داغا، جو جنوبی تل ابیب کے عوامی پارک میں گرا۔ یو این آئی اردو کے مطابق میزائل حملے کے نتیجے میں 16 افراد زخمی ہو گئے، جن میں ایک تین سالہ بچی بھی شامل ہے۔ غورطلب ہے کہ اسرائیلی دفاعی نظام میزائل کو روکنے میں ناکام رہا۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق میزائل حملہ رات کے وقت ہوا، جس کے بعد وسطی اسرائیل میں صبح 3 بج کر 44 منٹ پر خطرے کے سائرن بجائے گئے۔ ان سائرنز کی وجہ سے لاکھوں افراد نے پناہ گاہوں کا رخ کیا۔ تل ابیب کے طبی حکام نے بتایا کہ زخمی ہونے والے زیادہ تر افراد معمولی چوٹوں کا شکار ہوئے ہیں، جب کہ کئی افراد پناہ گاہوں کی طرف بھاگتے ہوئے زخمی ہوئے۔ حملے سے متاثرہ پارک کی فوٹیج میں زمین پر ایک بڑا گڑھا دیکھا گیا ہے۔
حوثی باغیوں کے ترجمان یحییٰ سری نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے میزائل نے اپنے ہدف کو درست طریقے سے نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا دفاعی اور انٹرسیپشن نظام میزائل کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہا۔ یحییٰ سری نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری قتل عام اور یمن پر جارحیت کے خلاف ایک جواب ہے۔ ان کے مطابق یہ کارروائی فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے طور پر کی گئی۔
اسرائیل کی جانب سے اس حملے پر فوری طور پر کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے، تاہم ماضی میں اسرائیل نے حوثی حملوں کو اپنی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب خطے میں کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔ حالیہ دنوں میں غزہ میں جاری تنازعے اور یمن کی صورتحال کے سبب مشرق وسطیٰ میں امن و امان مزید خراب ہوا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ حملہ خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے اور اسرائیل اپنی دفاعی حکمت عملی کا ازسرنو جائزہ لینے پر مجبور ہوگا۔ تل ابیب میں عوامی پارک میں گرنے والے میزائل نے مقامی شہریوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ حکام نے واقعے کی مکمل تحقیقات شروع کر دی ہیں، جب کہ عوام کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مزید خطرے کے پیش نظر محتاط رہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔