دوحہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) غزہ کے ایک اور سکول پر بد ترین اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں لگ بھگ ایک سو فلسطینیوں کے شہید ہونے کے اندوہناک واقعے کی قطر نے تحقیقات کرانے کا مطلبہ کیا ہے۔
واضح رہے قطر اسرائیل اور حماس کے درمیان ثالثی کرانے والے اہم ترین ملکوں میں اسے ایک ہے اور پچھلے دس ماہ سےجنگ رکوانے کے لیے کوشاں ہے۔
قطر کی وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ فوری طور پر تحقیقات کرائی جائیں۔ نیز اقوام متحدہ کے تحقیق کاروں کو اس میں شامل کیا جائے جو غیر جانبداری کے ساتھ تحقیقات کریں کہ قابض اسرائیلی فوج سکولوں اور بے گھر فلسطینیوں کے لیے بطور شیلٹر کام آنے والی دوسری جگہوں کو کیوں نشانہ بنا رہی ہے۔
قطری وزارت خارجہ کا یہ بیان ہفتے کے روز سامنے آیا ہے۔ تاہم اس میں ایسا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ 15 اگست کو جنگ بندی کے لیے ہونے والے مذاکرا ت پر بھی اس اندوہناک واقعے کے کوئی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں یا نہیں۔