ہوم Breaking News الٹرا پراسیس غذائیں خطناک بیماریوں اور طبی پیچیدگیوں کا باعث بنتی ہیں،...

الٹرا پراسیس غذائیں خطناک بیماریوں اور طبی پیچیدگیوں کا باعث بنتی ہیں، طبی تحقیق

0


ایک طویل تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کے زیادہ استعمال سے نیند نہ آنے سمیت دیگر پیچیدگیاں اور مسائل بڑھ سکتے ہیں۔

طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق امریکی ماہرین نے 38 ہزار سے زائد مرد و خواتین رضاکاروں پر تحقیق کی۔

ماہرین نے تمام رضاکاروں سے نیند نہ آنے سمیت نیند کے دیگر مسائل سے متعلق سوالنامہ پر کروایا اور بعد ازاں ان سے ان کی غذائی عادات سے متعلق بھی معلومات حاصل کی گئی۔

ماہرین نے رضاکاروں سے 24 گھنٹوں کے دوران کھائی جانے والی غذاؤں اور پھر نیند نہ آنے یا نیند آنے کے بعد نیند سے اٹھ جانے جیسے مسائل سے متعلق دریافت کیا۔

ماہرین نے پایا کہ مجموعی طور پر الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد میں بے خوابی کے مسائل میں 20 فیصد اضافہ ہوا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جو افراد اپنی مجموعی غذا کا تیسرا حصہ یا کم سے کم 16 فیصد حصہ الٹرا پراسیس غذاؤں سے لیتے ہیں، ان میں نیند کے مسائل کی شرح نمایاں حد تک بڑھ جاتی ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ مذکورہ تحقیق اگرچہ محدود تھی اور یہ رضاکاروں کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات پر مبنی تھی، تاہم اس سے عندیہ ملتا ہے کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا نیند سے گہرا تعلق ہے، آج کل کے دور میں نیند نہ آنے کا ایک سبب ایسی غذائیں ہوسکتی ہیں۔

ماہرین نے الٹرا پراسیس غذاؤں کا نیند اور بے خوابی سے تعلق دریافت کرنے کے لیے مزید تحقیق پر زور دیا۔

خیال رہے کہ الٹرا پراسیس غذائیں عام طور پر ایسی خوراک کو کہا جاتا ہے، جنہیں ایک سے زائد بار پکایا جائے، جیسا کہ ڈبل روٹی، بسکٹ، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، آئس کریم، چاکلیٹ، نوڈلز، میکرونی، سیریلز، فروزن فوڈز، سوپ، پیکٹ میں دستیاب دہی اور کولڈ و سافٹ ڈرنکس جیسی غذائیں شامل ہیں۔

ایسی غذائیں جہاں نیند کے مسائل کا سبب بن سکتی ہیں، وہیں ایسی غذاؤں کو متعدد تحقیقات میں متعدد بیماریوں اور طبی پیچیدگیوں کا سبب بھی قرار دیا جا چکا ہے۔




Source

کوئی تبصرہ نہیں

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Exit mobile version