ایرانی حملے اسرائیل کے جنوب میں صحرائے نجف میں واقع سب سے بڑے جنگی بیس نیو اتیم ائیر بیس کو نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوگئے۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق 5 ایرانی میزائلوں سے نیو اتیم ائیربیس کے 3 رن ویز کو نقصان پہنچا ہے۔
نیواتیم ائیربیس اسرائیل کا سب سے بڑا جنگی بیس ہے، اسرائیل نے اس ائیربیس کو نقصان پہنچنے کا اعتراف کر تے ہوئے تصاویر اور ویڈیو بھی جاری کردی ہیں۔
حملوں کے حوالے سے ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اس اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے دمشق کے ایرانی سفارتخانے پر حملہ کیا گیا تھا۔
ایران نے 50 فیصد اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ اسرائیل نے ایرانی حملوں کو ناکام قرار دیا ہے۔
دوسری جانب امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق امریکی فوج نے اسرائیل پر حملے کیلئے بھیجے گئے 80 سے زائد ڈرونز اور 6 بیلسٹک میزائل تباہ کیے، میزائل اور ڈرونز ایران اوریمن سے بھیجے گئے تھے۔
امریکی کمانڈ کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل پر 300 سے زیادہ ڈرون اور میزائل حملے کیے گئے۔
واضح رہے کہ 13 اپریل کی شب ایران نے اسرائیل پر تقریباً 300 ڈرون اور کروز میزائل فائر کیے تھے، جسے آپریشن ٹرو پرامس کا نام دیا گیا ہے، ایرانی پاسدران انقلاب نے اسرائیل پر حملے کی باضابطہ تصدیق کی تھی۔
حملے میں اسرائیلی دفاعی تنصیبات اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق یہ حملہ یکم اپریل کو اسرائیل کے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں ہے جس میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 12 افراد شہید ہوگئے تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگری نے ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے ایران، عراق اور یمن سے 300 کے قریب ڈرون اور میزائل داغے، جس میں فوجی تنصیاب کو معمولی نقصان پہنچا اور کم از کم 12 افراد زخمی ہوئے، زخمی ہونے والوں میں سے ایک 7 سالہ بچی بھی شامل ہے، جسے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صرف چند ایرانی میزائل اسرائیل کی سرزمین میں گرے جس سے فوجی اڈے اور انفراسٹرکچر کو صرف معمولی نقصان پہنچا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کروز میزائلوں اور یو اے وی (ڈرونز) کو ’اسرائیل کی فضائی حدود تک پہنچنے سے پہلے ہی روک دیا گیا‘۔