پنجاب کابینہ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت پورے صوبے کے صارفین کے لیے بجلی کے بلوں میں ریلیف کی منظوری دے دی۔ صوبائی کابینہ کا اجلاس وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت ہوا۔
کابینہ نے عوام کو ریلیف دینے پر نواز شریف کے ویژن، مریم نواز اور بجلی کے بلوں میں ریلیف میں معاونت پر وزیرِ اعظم شہباز شریف کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
مریم نواز نے کہا کہ 46 ارب روپے سے بجلی کے بلوں میں ریلیف نواز شریف کا ویژن ہے اس لیے کریڈٹ ان کو ملنا چاہیے۔
اُنہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کو بھی ریلیف میں معاونت پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جلد سولر پینل پروگرام شروع ہو جائے گا، اگلی گرمیوں میں بجلی کے بلوں میں ریلیف کے لیے کام ابھی سے شروع کر دیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کا وعدہ پورا کر دیا، پنجاب اور اسلام آباد کےصارفین کو اگست اور ستمبر کے بلوں میں 14 روپے فی یونٹ ریلیف دیا جائے گا۔
مریم نواز نے کہا کہ ریلیف سے 200 سے 500 یونٹ تک بجلی خرچ کرنے والے گھریلو صارفین مستفید ہوں گے، ریلیف کے ساتھ 20 لاکھ بجلی کے بل ادائیگی کے لیے صارفین تک پہنچ چکے ہیں، ہر بل پرحکومت پنجاب کی سبسڈی اور واجب الادا رقم سے متعلق درج ہے، اسلام آباد کے ڈیڑھ لاکھ سے زائد صارفین کو بھی بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جا رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ 46 ارب سے بجلی بلوں میں ریلیف کی تشہیر دوسروں نے کی اس لیے ان کا شکریہ، عوام کو بجلی کے بل میں ریلیف پر مخالفین کو ہونے والی پریشانی سے حیرانی ہوئی، بلوں میں ریلیف دینے پر پریس کانفرنس کی گئیں، مقابلہ بازی کی گئی۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بجلی کے بل میں ریلیف لوگوں پراحسان نہیں بلکہ ان کاحق ہے، کام کرنے اور باتیں کرنے والوں میں بہت واضح فرق ہوتا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ بلوں میں ریلیف فوری اقدام ہے، پائیدار ریلیف کے لیے سولر پینل پروجیکٹ لا رہے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ کرپشن گھاٹے کا سودا ہے، کرپشن کا پیسہ جیسے آتا ہے ویسے ہی واپس چلا جاتا ہے، شفافیت مسلم لیگ ن کی حکومت کا طرۂ امتیاز ہے۔
انہوں نے ای ٹینڈرنگ کے ذریعے 10 ارب کی بچت پر وزیر اور سیکریٹری تعمیرات و مواصلات کو شاباشی دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی تاریخ میں شفافیت کی ایسی کوئی مثال نہیں ملتی، ہر ادارے میں کرپشن ہے جس کا خاتمہ ہماری ذمے داری ہے۔
اس حوالے سے صوبائی وزراء نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ نے عوام کی معاشی مشکلات کے پیشِ نظر تاریخ ساز اقدام کیا ہے، بجلی کے بلوں میں بہت بڑا ریلیف ہے، ایسا ریلیف پہلے کبھی نہیں دیا گیا۔
صوبائی کابینہ نے پنجاب بیت المال ایکٹ 1991ء کے تحت موجودہ پنجاب بیت المال کونسل تحلیل کر کے نئی بیت المال کونسل قائم کرنے کی منظوری بھی دی۔
کابینہ نے پنجاب کی پہلی جامع کلائمیٹ ریزیلیئنٹ پنجاب ویژن اینڈ ایکشن پلان 2024ء کی منظوری بھی دی۔
اس حوالے سے اجلاس کو بریفنگ میں آگاہ کیا گیا کہ کلائمیٹ ریزیلیئنٹ پنجاب ویژن اینڈ ایکشن پلان قومی و بین الاقوامی معاہدوں کے عین مطابق ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ فلڈ مینجمنٹ، ایکو سسٹم انفرااسٹرکچر، فوڈ سیکیورٹی، زراعت، ہیٹ ویو پر بھی ایکشن پلان مرتب کیا گیا ہے، گرین کور، بائیو ڈیورسٹی، ویسٹ مینجمنٹ، گرین ٹرانسپورٹ، آبی تحفظ اور ڈپارٹمنٹل ایکشن بھی اس پلان میں شامل ہیں۔
صوبائی کابینہ نے پنجاب زکوٰۃ و عشر کونسل کی تشکیل، لاہور میں آنکھوں کے علاج و معالجے کے لیے نجی اسپتال کو سرکاری اراضی لیز پر دینے کی منظوری دی۔
کابینہ اجلاس میں پنجاب پبلک سروس کمیشن کی سالانہ رپورٹ برائے 2023ء اور صوبے کی پبلک سیکٹر انٹر پرائزز کی سالانہ آڈٹ رپورٹ 24-2023ء، صوبائی حکومت اور ضلعی حکومتوں کے اکاؤنٹس کی سپیشل آڈٹ رپورٹ کی منظوری بھی دی گئی۔