نیا موبائل فون خریدنا اتنا آسان نہیں کہ آپ دکان پر گئے موبائل لیا اور چلے آئے، اس کیلئے چند باتوں کو یاد رکھنا اور کچھ چیزوں کا خیال رکھنا بے حد ضروری ہے بصورت دیگر آپ باآسانی دھوکہ کھا سکتے ہیں۔
بازاروں میں مہنگے اور جدید موبائل فونز کی بے تحاشا کاپیاں بھی دستیاب ہوتی ہیں جنہیں اکثر دکاندار اصلی کہہ کر خریدار کو تھما دیتے ہیں، سوال یہ ہے کہ ان سے کیسے بچا جائے؟
پریشان مت ہوں ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ نیا فون خریدتے وقت آپ کو کن باتوں کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔ چاہے آپ موبائل فون کو بہت زیادہ استعمال کرنے والے ہوں، عام یا بالکل ہی کم، لیکن موبائل خریدتے وقت ان چیزوں کو مدنظر رکھیں۔
آپریٹنگ سسٹم
اس وقت دو آپریٹنگ سسٹم موجود ہیں، ایک ہے آئی او ایس، جو ایپل ڈیوائسز کے لیے ہے اور دوسرا ہے انڈرائڈ جو دوسری مسابقتی ڈیوائسز میں استعمال ہوتا ہے، اہم بات یہ بھی ہے کہ کمپنیاں مزید فیچرز ڈالنے کے لیے انڈرائڈ سسٹم میں تبدیلیاں بھی کرتی رہتی ہیں۔
پروسیسر
جب بھی فون کی ا سپیڈ کی بات ہوتی ہے تو اس کے پروسیسر کا حوالہ بھی دیا جاتا ہے اور ان کے لیے عام طور پر کواڈ کور، آکٹا کور، سنیپ ڈریگن، میڈیا ٹیک کی اصطلاحات استعمال کی جاتی ہیں۔
ایسے صارف جو بہت زیادہ گیمز کھیلتے ہیں یا ویڈیو دیکھتے ہیں انہیں ایسے تیز رفتار پروسیسر کو تلاش کرنا چاہیے جن کا ذکر گیگاہرٹز میں کیا گیا ہو۔
زیادہ استعمال رکھنے والے صارفین کے لیے بہتر ہے کہ فون کوالکم سنیپ ڈریگن 652 اور سنیپ ڈریگن 820 اور 821 کا پروسیسر رکھتا ہو جبکہ عام صارفین وہ فون بھی استعمال کر سکتے ہیں جو میڈیا ٹیک پروسیسر کے ساتھ آتے ہیں۔
بیٹری لائف
بیٹری کی خصوصیات بھی موبائل کے صارف کے استعمال کے حساب سے مختلف ہوتی ہیں۔
اگر صارف ان لوگوں میں سے ہے جو ہے جو ایک ہی وقت میں سمارٹ ایپلی کیشنز کا ایک سیٹ کھولتے ہیں، یا ایک گیمر جو دن بھر گیمز کے فیچر پر رہتا ہے، یا پھر ڈیوائس پر بہت زیادہ ویڈیو دیکھنے والا ہے۔
اس کو چاہیے کہ وہ لمبی بڑی بیٹری والے موبائل خریدے۔ اس وقت پانچ ایم اے ایچ سے چھ ہزار ایم اے ایچ تک والے سیٹ دستیاب ہیں ان کے لیے یہی بہتر انتخاب ہیں جبکہ عام صارف کے لیے تین ہزار ایم اے ایچ تک کی بیٹری والا فون بھی بہتر رہتا ہے اور پورا دن کام دے سکتا ہے۔
میموری
سمارٹ فونز میں عام طور پر دو قسم کی میموری ہوتی ہے جن کو ریم اور روم کہا جاتا ہے، ریم اور پروسیسر سے فون کی رفتار کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ روم جس کو سٹوریج بھی کہا جاتا ہے اس میں آپریٹنگ سسٹم، ایپلی کیشنز، ویڈیوز، تصاویر اور میوزک کی فائلز محفوظ ہوتی ہیں۔
اس طرح زیادہ ریم والا فون تیز سپیڈ رکھتا ہے جبکہ صرف زیادہ روم والا فون زیادہ فائلز کو ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اگر ایک صارف کا استعمال بہت کم یا عام ہے تو اس کے لیے دو جی بی ریم اور 16 جی بی میموری والا فون کافی ہے جبکہ اس کو میموری کو کارڈ کی مدد سے بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔
اسی طرح جو لوگ موبائل میں بہت زیادہ ڈیٹا رکھنا چاہتے ہیں ان کے لیے 128 جی بی اور اس سے بھی زیادہ میموری کے فون دسیتاب ہیں جبکہ ان میں بھی زیادہ تر میموری کارڈ کا آپشن ہوتا ہے، ان فونز کی ریم بھی زیادہ ہوتی ہے۔
اسکرین سائز
سکرین کا سائز اور ریزولوشن اس بات پر منحصر ہے کہ سمارٹ فون کس طرح سے استعمال ہوتا ہے۔ اگر صارف اکثر ویڈیوز سٹریم کرتا ہے، تصاویر یا ویڈیوز میں ترمیم کرتا ہے، یا فلمیں ڈاؤن لوڈ کرتا اور گیمز کھیلتا ہے تو سمارٹ فون کی سکرین 5.5 انچ سے 6 انچ تک ہوتی ہے، یا مکمل ایچ ڈی یا کیو ایچ ڈی ریزولوشن اس کے لیے موزوں سمجھی جاتی ہے۔
اگرچہ چھ انچ سے بڑے موبائل بھی مارکیٹ میں ہیں تاہم ان کو ایک ہاتھ سے استعمال کرنا مشکل ہوتا ہے تاہم جن کو بڑی سکرین پسند ہے وہ انہیں بھی خرید سکتے ہیں۔ ایک ایسا صارف جس کا استعمال ای میلز پڑھنے، چیٹنگ اور سوشل میڈیا ایپس کو براؤز کرنے تک ہے تو اس سے کے لیے ساڑھے پانچ سے چھ انچ کا سائز بہترین ہے۔
کیمرے
کیمرے کچھ صارفین کے لیے بہت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں اور وہ فون خریدتے وقت فوکس کیمرے پر ہی رکھتے ہیں جبکہ مارکیٹ میں کمپنیاں بھی ایک دوسرے سے آگے نکلنے کے لیے زیادہ میگا پکسلز دینے کی کوشش میں ہیں۔
حالانکہ ضروری نہیں کہ زیادہ پکسلز والے کیمرے زیادہ معیاری بھی ہوں کیونکہ تصویر کے معیار کا تعلق آئی ایس او اور اپرچر لیول کے ساتھ ساتھ آٹو فوکس اسپیڈ سے بھی ہوتا ہے۔