کینیڈین پارلیمنٹ میں فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اکثریت رائے سے قراردار منظور کر لی گئی ہے۔ یہ قرارداد نیو ڈیموکریٹک پارٹی (این ڈی پی) نے پیش کی تھی جسے طویل بحث کے بعد متعدد ترامیم کے ساتھ 117 کے مقابلے میں 204 ووٹوں سے منظور کیا گیا۔
پارلیمنٹ نے مشرقِ وسطیٰ میں جامع، منصفانہ اور دیرپا امن کے لیے اسرائیل اور فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیا۔ کینیڈین پارلیمنٹ میں منظور ہونے والی قراردار کے مطابق کینیڈا اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر فلسطین کی ریاست کے قیام کی سمت کام کرے گا۔
یہ قرارداد نیو ڈیموکریٹک پارٹی (این ڈی پی) نے پیش کی تھی جسے طویل بحث کے بعد متعدد ترامیم کے ساتھ 117 کے مقابلے میں 204 ووٹوں سے منظور کیا گیا۔
وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو سمیت برسرِاقتدار لبرل پارٹی کے تقریباً تمام ارکان سمیت دوسری جماعتوں بلاک کیوبک وا اور گرین پارٹی نے ترمیم شدہ قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ اپوزیشن لیڈر پیئر پولیور اور ان کی کنزرویٹو پارٹی کے ارکان نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیا۔
این ڈی پی کے سربراہ جگمیت سنگھ نے قرارداد کی منظوری کو اپنی جماعت کی فتح قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ اس قرارداد کے بنیادی مسودے کے اس حصے کو منظور نہیں کروایا جاسکا، جس کے مطابق کینیڈا فوری طور پر فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق یہ ایک علامتی قرارداد ہے اور حکومت پر اس کی تعمیل لازمی نہیں ہے۔ تاہم یہ فلسطین کے حوالے سے کینیڈا کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی کی طرف پہلا قدم ہے۔
مسلم کمیونٹی نے فلسطین کے حق میں کینیڈین پارلیمنٹ کی قرارداد کو خوش آئند قرار دیا ہے۔