اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف نے آئندہ وفاقی بجٹ کیلئے اہم اہداف طے کرلئے۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق آئی ایم ایف مشن اور پاکستانی حکام کے درمیان وزارت خزانہ میں تعارفی سیشن ہوا جس میں پاکستان کی طرف سے وزیرخزانہ، سیکرٹری خزانہ، چیئرمین ایف بی آر اورگورنرسٹیٹ بینک موجود تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ وفاقی بجٹ کیلئے اہم اہداف طے کئے گئے جبکہ اس دوران فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ مالی سال کے دوران حکومت سٹیٹ بینک سے قرض نہیں لے گی۔ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف نے بیرونی ادائیگیاں بلا تاخیر اور بروقت ادا کرنے پر اتفاق کیا ہے، یہ بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ ایف بی آر ٹیکس ریفنڈ ادائیگیاں بروقت کرنے کا پابند ہوگا جبکہ زرمبادلہ ذخائربہتر بنانے اور ادائیگیوں کیلئے انٹرنیشنل مارکیٹ میں بانڈز جاری کئے جائیں گے، درآمدات پرپابندی نہیں ہوگی اورانٹرنیشنل ٹرانزیکشنز کیلئے بھی پابندی عائد نہیں کی جائےگی۔
ذرائع نے بتایا کہ سٹیٹ بینک، وزارت خزانہ اور وزارت توانائی کی معلومات آئی ایم ایف کو بھیجی جائیں گی، آئی ایم ایف، ایف بی آر، شماریات بیورو اور مارکیٹ بیسڈایکسچینج ریٹ کی معلومات لےگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر سے زائد کا بیل آو¿ٹ پیکج حاصل کرنے کیلئے پر امید ہے۔