ایشین ڈیویلپمنٹ بینک، اسٹیٹ بینک اور شماریات بیورو کی معاشی کارکردگی پر رپورٹس سامنے آگئیں۔
یہ رپورٹس 3 سہ ماہیوں کی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ایس آئی ایف سی نے معیشت کو درست راہ پر لانے کیلئے پالیسی سطح پر کوششیں کیں۔
رپورٹس کے مطابق گزشتہ 9 ماہ سے پاکستان کی معیشت درست سمت پر چل رہی ہے، سال 2023ء کی نسبت رواں سال پاکستان کی معاشی صورتحال بہتر رہی۔
اے ڈی بی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسی تناسب سے معیشت کا پہیہ چلتا رہا تو 2025ء میں مہنگائی کم ہو کر 15 فیصد رہ جائے گی۔
پاکستان اکنامک آؤٹ لک کا کہنا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام دیکھا گیا، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا۔
اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جی ڈی پی کی شرح نمو 2 سے 3 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے، شرح نمو میں اضافے کا کلیدی محرک زراعت کا شعبہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2024ء میں گندم، چاول، مکئی اور کپاس کی فصلوں میں بمپر اضافہ ہوا اور زراعت کے شعبے کی شرح نمو 7 فیصد سے زائد رہی، ترسیلات زر میں اضافے سے کرنٹ اکاؤنٹ میں 619 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا۔