اسلام آباد (ویب ڈیسک) کئی دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ بنائے گئے بجٹ میں بچوں کے منہ تک دودھ پہنچنا بھی مشکل کردیا ہے اور ٹیکس لگا کر اس کی قیمت میں مزید اضافہ کردیا جو پہلے ہی بہت سے لوگوں کی قوت خرید سے باہر تھا، اب اس بارے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب سے سوال کیا گیا تو اس کا جواب وہ گول کرگئے لیکن مسلح افواج کی پنشن کا معاملہ ایک سال آگے کرنے بارے جواب دیدیا۔
آج نیوز کے پروگرا م میں ان سے سوال کیا گیا کہ بچوں کے دودھ پر ٹیکس لگانا اور پھر سرکاری افسران کو بھاری پنشنیں دینا بھی آئی ایم ایف کا مطالبہ تھا؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس ملک میں 3.9 کھرب روپے کے استثنا ہیں، اور ہم نے ان میں سے کچھ استثنا ختم کیا ہے اور آئی ایم ایف نے اس پر رضا مندی ظاہر کی ہے اورکہا ہے کہ انہیں ختم کریں، لیکن جہاں ہمیں ضرورت ہے جیسے کھاد، کیڑے مار ادویات، خیراتی اسپتال، میڈیکل آلات اور اسٹنٹس وغیرہ پر ہم نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ اس پر استثنا ختم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پنشن کا جو غیر فنڈڈ بوجھ ہے وہ بہت بڑا ہے، مسلح افواج کی پنشن میں تبدیلیاں اس لئے ایک سال آگے بڑھائیں کیونکہانہیں اپنے سروس سٹرکچر پر کام کرنا ہے، ان کے کچھ لوگ 38 سال کی عمر میں ریٹائر ہوجاتے ہیں کچھ اس سے بھی کم پر ہوجاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلا قدم اٹھا لیا ہے اور موجودہ سکیم میں تبدیلیاں لے کر آئیں گے۔