لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شوگر ملز کے پاس اس وقت 15 لاکھ ٹن اضافی چینی موجود ہے لہٰذا حکومت کو چینی کی برآمد کے حوالے سے جلدکوئی فیصلہ لیناچاہیے ،شوگر انڈسٹری بغیرکسی سبسڈی کے اضافی چینی برآمد کرسکتی ہے۔
ترجمان پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن پنجاب زون نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کو اضافی چینی کی برآمدکےحوالے سے مؤثر اور مستقل پالیسی بنانی چاہیے، انٹرنیشنل مارکیٹ میں چینی کی قیمتیں 700 سے 553 ڈالرفی ٹن تک گرچکی ہیں جس سے ملک کے لیے زیادہ زرمبادلہ حاصل کرنےکےمواقع کم ہورہے ہیں۔
ترجمان پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن پنجاب زون کا کہنا ہے کہ کسانوں کا اگلے سال بھی 20 فیصد زائد رقبے پرگناکاشت کرنےکارجحان ہے جس سےچینی بھی زیادہ بنےگی ۔
دوسری طرف ملک میں اضافی پیداوار کے بعد بھی چینی کی قیمت میں اضافہ ہورہا ہے،ملک میں چینی کی فی کلو اوسطاً قیمت 158 روپے تک پہنچ گئی۔
ایک ہفتے کے دوران مختلف شہروں میں چینی کی قیمتوں میں فی کلو اوسطاً قیمت 5 سے 8 روپے تک بڑھ گئی،ادارہ شماریات کے مطابق کوئٹہ میں چینی کی فی کلو اوسطاً قیمت 158 روپے تک ہے،کراچی میں چینی کی فی کلو اوسطاً قیمت 155 روپے فی کلو ہے،لاہور میں بھی چینی 150 روپے فی کلو تک میں فروخت ہو رہی ہے،پشاور میں فی کلو چینی اوسطاً 150 روپے میں دستیاب ہے،راولپنڈی اوراسلام آباد میں بھی چینی کی فی کلو اوسطاً قیمت 150 روپے تک ہے،گوجرانوالہ، سیالکوٹ میں فی کلو چینی 145 روپے میں دستیاب ہے۔
ادارہ شماریات کا مزید بتانا ہے کہ فیصل آباد،سرگودھا میں چینی کی قیمت 145 روپے فی کلو تک ہے،لاڑکانہ سکھر بہاولپور میں چینی کی اوسط قیمت 140 روپے فی کلو ہے،ملتان اور خضدار میں 145 جبکہ بنوں میں فی کلو چینی 140 روپے میں دستیاب ہے۔