(ویب ڈیسک) جگر کا شمار انسانی جسم کے اعضائے رئیسہ میں ہوتا ہے جس کا درست طریقے سے کام کرنا متعدد وجوہات کے باعث اچھی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
یہ جسم میں موجود خون سے زہریلے مادوں کو ہٹاتا ہے، خون میں شکر کی صحت مند سطح کو برقرار رکھتا ہے، خون کے جمنے کو منظم کرتا ہے، اور سیکڑوں دیگر اہم افعال انجام دیتا ہے۔
جگر کیوں کام چھوڑ دیتا ہے؟
تاہم مختلف عادات یا وقت گزرنے کے ساتھ جگر کو مختلف امراض کا سامنا ہوسکتا ہے اور وائرسز جیسے ہیپاٹائٹس اے، بی اور سی سمیت دیگر جان لیوا بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
آپ اپنے جگر کو مختلف بیماریوں سے بچانا چاہتے ہیں تو ان چیزوں کا استعمال کم کردیں جو اسے نقصان پہنچاتی ہیں، جن میں کچھ چیزیں درج ذیل ہیں:
الکوحل
یہ تو آپ کو شاید پہلے سے ہی معلوم ہوگا کہ الکوحل جگر کے لیے تباہ کن ہے، درحقیقت الکوحل کی معمولی مقدار بھی جگر کے امراض کا خطرہ بڑھانے اور اسے متاثر کرنے کے لیے کافی ہوتی ہے۔
چینی
بہت زیادہ میٹھا کھانا جگر کے افعال کو سب سے زیادہ متاثر کرتا ہے اور اس سے ذیابیطس کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ جگر کا کام ہی شکر کو چربی میں بدلنا ہے، اگر خوراک میں چینی کی مقدار بہت زیادہ ہوگی تو جگر بہت زیادہ چربی بنانے لگے گا جو کہ جگر کے امراض کا باعث بن جاتا ہے۔
کچھ تحقیقی رپورٹس کے مطابق چینی جگر کے لیے الکوحل جتنی ہی نقصان دہ ہوسکتی ہے، چاہے جسمانی وزن معمول کے مطابق ہی کیوں نہ ہو۔
سافٹ ڈرنکس
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ جو لوگ بہت زیادہ میٹھے مشروبات کا استعمال کرتے ہیں، ان میں جگر پر چربی چڑھنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں مشروبات کو اس کو حتمی وجہ تو ثابت نہیں کیا جاسکا، تاہم اگر آپ سافٹ ڈرنکس کا زیادہ پیتے ہیں تو بہت ہے کہ اس کی مقدار میں کمی لائیں۔
دردکش ادویات کا بہت زیادہ استعمال
اگر آپ کو جسم میں کہیں بھی درد کا واحد حل دردکش ادویات کی شکل میں نظر آتا ہے، تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ بہت زیادہ مقدار میں نہ کھائیں۔
ان میں ایسے اجزا ہوتے ہیں جن کی بہت زیادہ مقدار جگر کو نقصان پہنچاسکتی ہے، پہلے یہ دیکھیں کہ ایک دن میں کتنی ڈوز کو ڈاکٹروں نے درست قرار دیا ہے اور اس تک محدود رہیں۔
زائد جسمانی وزن
جگر میں اضافی چربی کا ذخیرہ جگر پر چربی چڑھنے کے عارضے کا باعث بنتا ہے، اس کے نتیجے میں جگر سوجن کا شکار ہوتا ہے۔
وقت کے ساتھ جگر سخت ہونے لگتا ہے اور ٹشوز میں خراشیں پڑسکتی ہیں، زیادہ جسمانی وزن یا موٹاپے کے شکار افراد، درمیانی عمر کے افراد یا ذیابیطس کے مریضوں میں یہ خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تاہم اس کی روک تھام کے لیے صحت بخش غذا اور ورزش سے مدد لی جاسکتی ہے۔
ہربل سپلیمنٹس
چاہے ان سپلیمنٹس میں ‘قدرتی’ کا لیبل ہی موجود کیوں نہ ہو، ضروری نہیں کہ وہ آپ کے لیے فائدہ مند ہوں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق ہربل سپلیمنٹس جگر کے افعال کو متاثر کرسکتے ہیں، جس سے ہیپاٹائٹس اور جگر کے فیلیئر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
ان سپلیمنٹس کا استعمال کرنا ہو تو پہلے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔
ٹرانس فیٹس
ٹرانس فیٹس انسانوں کی تیار کردہ چکنائی ہے جو بیکری کی مصنوعات اور پیکجڈ فوڈز میں پائی جاتی ہے۔
زیادہ ٹرانس فیٹ والی غذا سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے جو کہ جگر کے لیے خطرے کی گھنٹی ہوتا ہے۔
استعمال شدہ سرنج
کسی وجہ سے انجیکشن لگوانا ہے تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ سرنج نئی ہو، کیونکہ ہیپٹاٹائس سی خون کے ذریعے پھیلتا ہے اور استعمال شدہ سرنج اس کے پھیلاؤ کی ایک بڑی وجہ ہے، اس کے علاوہ ایچ آئی وی کا خطرہ بھی اس سے بڑھتا ہے۔