(24نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ میں مغوی کشمیری شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی،اٹارنی جنرل منصور اعوان نے کہا کہ احمد فرہاد کی تلاش کی کوشش جاری ہے، لوکیشن ٹریس ہوئی ہے، ہم نے سی ڈی آر لی ہے، پولیس ٹیم وہاں پر موجود ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے درخواست پر سماعت کر تے ہوئے استفسار کیا کہ ریاست کی گارنٹی ناکام ہو گئی ہے؟ اس پر اٹارنی جنرل منصور اعوان نے کہا کہ نہیں، ابھی ناکام نہیں ہوئی، جسٹس محسن کیانی نے ریمارکس دیئے کہ احمد فرہاد کی بازیابی کا معاملہ اب غیرمتعلقہ ہو گیا ہے، اسے ریکور کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، سیکرٹری دفاع آئندہ سماعت پر تیاری کے ساتھ پیش ہوں اور عدالتی سوالات کے جواب دیں۔
جسٹس محسن کیانی نے مزید کہا کہ سیکرٹری دفاع نے عدالت کو بتانا ہے کہ آئی ایس آئی کام کیسے کرتی ہے؟ آئی ایس آئی کی انٹرنل ورکنگ کیسے ہے؟ ریاست کے فنڈز استعمال ہوتے ہیں؟،سیکٹر کمانڈرز کی کیا ذمہ داریاں ہیں، انکے نیچے کتنے لوگ کام کرتے ہیں ، اب ایجنسیاں چھپ کر نہیں رہیں گی بلکہ سامنے اور سٹرکچرڈ ہونگی، یہ پولیس والے وردیوں میں کیوں کھڑے ہیں یہ کوئی پاگل ہیں،یہ ادارے کام کر کے قوم پر احسان نہیں کر رہے،جب اداروں کا احتساب نہ ہو اور احتساب کا طریقہ کار موجود نہ ہو تو پھر مسئلہ ہوتا ہے۔