چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی نے کہا ہے کہ اُمید ہے ہمیں ہماری 77 سیٹیں ملیں گی۔
سپریم کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے امیدواروں کی لسٹیں الیکشن کمیشن کو دی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ 13 جنوری کو سپریم کورٹ نے ہم سے نشان لے لیا تھا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وہ معاملہ آگے نہیں بڑھا۔
بیرسٹر گوہر علی کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 51 کے مطابق کسی پارٹی کو جیتی سیٹوں سے زیادہ سیٹیں نہیں مل سکتیں، سیٹیں اس جماعت کو ملنی ہیں جن کا ووٹ ہو گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ یہ مخصوص نشستیں ہماری پارٹی کا حق ہے، اُمید ہے ہمارے حق میں فیصلہ ہوگا۔
صحافی نے سوال کیا کہ کہیں اعلامیہ جاری ہونے کی وجہ یہ تو نہیں کہ علی امین گنڈاپور کا پارٹی سے مؤقف الگ ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اعلامیہ اس لیے جاری نہیں ہوا کہ اسمبلی کارروائی کے باعث کور کمیٹی میٹنگ مکمل نہ ہو سکی، آپریشن سے متعلق پارٹی میں کسی کا مؤقف مختلف نہیں ہے،ہمارا مؤقف صرف اتنا ہے کہ پہلے معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جائے، ہمیں بتایا جائے سیکیورٹی صورتِ حال کیا ہے کیا تھریٹ ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا علی امین گنڈاپور کہتے ہیں کہ آپریشن کا فیصلہ ہو چکا ہے؟
جس پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میری علی امین گنڈاپور سے کوئی بات نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13 رکنی فل کورٹ کر رہا ہے۔