(24 نیوز)4 ماہ بعد تحریک شروع کریں گے،اپوزیشن اتحاد نےحکومت کو الٹی میٹم دیدیا ساتھ ہی پی ٹی آئی کو’سول نافرمانی‘مؤخر کرنے کی اپیل کردی ۔
اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چار ماہ میں مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو تحریک چلانی پڑے گی۔ لیکن مذاکرات سے مسائل کا حل نکلے تو اس سے اچھی بات نہیں ہو سکتی اس لیے حکومت سے مذاکرات وقت کی ضرورت ہیں، پی ٹی آئی سے اپیل ہے کہ سول نافرمانی کی تحریک مؤخر کر دیں۔
ان کا کہنا تھا پی ٹی آئی کو مشورہ دیا ہے کہ مذاکرات میں طے ہونا چاہئے کہ حکومت کب ہٹے گی؟بات چیت سے مسائل کا حل نکلے تو اس سے اچھی کوئی اور بات نہیں ہے، اگر بات چیت سے مسائل حل نہیں ہوتے تو تحریک چلانی پڑے گی، مذاکرات کی کامیابی کی صورت چار ماہ میں انتخابات کا مطالبہ کرتا ہوں۔
ضرورپڑھیں:ورلڈ بینک سے قرض پروگرام کی منسوخی ،پاکستان کی معاشی مشکلات میں اضافہ ہوگیا
ذرائع کا بتانا ہے کہ گزشتہ روز ہونے والے اپوزیشن اتحاد کے اجلاس میں محموداچکزئی نےکہا کہ بغیر حکمت عملی چڑھ دوڑنے سے بہتر ہے ضلعی سطح پراحتجاج ہو، رہنماؤں کے نرم رویے سے اپنا ہی نقصان ہوا، پی ٹی آئی قیادت کے فیصلوں میں ابہام سے نقصان ہوا،ذرائع کا کہنا ہے کہ محموداچکزئی نے بانی کی رہائی کیلئے حکمت عملی کے فقدان کی نشاندہی کی، اپوزیشن اتحاد نے ماضی قریب میں پی ٹی آئی کے سولو فلائٹ کے بیانات کا ذکر کیا۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے 14 دسمبر سے ملک میں سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ پی ٹی آئی رہنماؤں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اگر حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے تو سول نافرمانی کی تحریک پر ہر صورت عمل درآمد ہوگا۔