اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے مہنگی یوریا درآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا، جس سے قومی خزانے پر اربوں روپے کی سبسڈی کا مزید بوجھ پڑے گا۔ نیوز ویب سائٹ ’پروپاکستانی‘ کے مطابق گزشتہ دنوں ہونے والے ای سی سی اجلاس میں 1لاکھ میٹرک ٹن یوریا درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس پر 10روپے لاگت آئے گی۔
ذرائع کے مطابق اس درآمد شدہ یوریا کی بوری (50کلوگرام) مقامی قیمت کے مقابلے میں 2ہزار932روپے مہنگی پڑے گی، جس پر حکومت کو 5ارب 86کروڑ روپے سے زائد کی سبسڈی دینی ہو گی۔ یوریا کی درآمد کے لیے 358.99ڈالر فی میٹرک ٹن کم سے کم بولی ملی ہے۔ اس بولی کے مطابق درآمدی یوریا کی ایک بوری7ہزار 332روپے میں پڑے گی۔ تاہم اس کے لیے لینڈڈ کاسٹ کا تخمینہ 5ہزار832روپے لگایا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹریڈنگ کارپوریشن نے ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن یوریا کی درآمد کے لیے ٹینڈر جاری کیا تھا، جو 29جولائی 2024ء کو کھولا گیا۔ ٹریڈنگ کارپوریشن کو 6بولیاں موصول ہوئیں، جن میں سے ای سی سی نے کم سے کم قیمت پر موصول ہونے والی بولی کی منظوری دی ہے۔ اس درآمدی یوریا کی پہلی کھیپ 16اگست 2024ء کو کراچی پہنچنے کا امکان ہے۔