سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف عدت میں نکاح کیس میں اپیلوں پر فیصلہ سنایا نہ جا سکا جب کہ عدالت نے معاملہ ہائی کورٹ کو بھیج دیا ہے۔
اسلام آباد کی سیشن عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند کو عدت میں نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر آج فیصلہ سنانا تھا۔
بدھ کو سماعت کے دوران بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے ایک مرتبہ پھر جج شاہ رخ ارجمند پر عدم اعتماد کا اظہار کیا جب کہ عدالت میں عمران خان کے حامی وکلا اور خاور مانیکا کے درمیان تلخ کلامی کے بعد جج فیصلہ سنائے بغیر اپنے چیمبر میں چلے گئے۔
جج شاہ رخ ارجمند نے اپنے چیمبر میں بیٹھ کر اسلام آباد ہائی کورٹ کو ایک خط بھی لکھ دیا ہے جس کے متن کے مطابق وہ سمجھتے ہیں کہ ان پر مخصوص اعتراض اٹھائے جانے کے بعد اپیلوں پر فیصلہ کرنا مناسب نہیں ہو گا۔
عدت میں نکاح کیس میں سیشن عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سات سات سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف دونوں نے اپیلیں دائر کی تھیں۔
سیشن عدالت کے جج نے ہائی کورٹ کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ خاور مانیکا نے آج کھلی عدالت میں مجھ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ اس سلسلے میں ان کی ایک درخواست پہلے ہی 30 اپریل کو خارج کر دی تھی۔
جج نے مزید لکھا کہ شکایت کنندہ اور اس کے وکیل نے ہمیشہ کسی نہ کسی بہانے کارروائی کو تاخیر کا شکار کرنے کی کوشش کی ہے۔ چوں کہ اس کیس میں طوالت کے ساتھ دلائل سنے گئے ہیں اس لیے اپیلوں کو نمٹانے کے لیے ٹائم فریم مقرر کیا جا سکتا ہے۔