|
اسلام آباد _ پاکستان کی اعلیٰ عدالت نے مخصوص نشستوں سے متعلق سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں فل کورٹ نے منگل کو مخصوص نشستوں سے متعلق کیس پر سماعت کی۔ اس موقع پر سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی اور تحریکِ انصاف کے وکیل سلمان اکرم راجا نے جواب الجواب دلائل دیے۔
فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ فیصلہ کب سنایا جائے گا، اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن فیصلہ سنانے سے پہلے آپس میں مشاورت کی جائے گی۔
بیرسٹر سلمان اکرم راجا نے جواب الجواب میں کہا کہ پی ٹی آئی نے 263 ٹکٹ اپنے امیدواروں کو جاری کیے تھے جس پر جسٹس میاں علی مظہر نے استفسار کیا کہ “مگر آپ کا اپنا ڈیکلیریشن بھی پی ٹی آئی نظریاتی کا ہے۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ وہ ریکارڈ سے دکھانا چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کا ڈیکلیریشن دیا ہوا تھا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ آپ یہ ریکارڈ کیوں دکھا رہے ہیں؟ جس پر وکیل نے کہا کہ یہ ثابت کرنے کے لیے کہ الیکشن کمیشن نے عدالت میں مکمل ریکارڈ پیش نہیں کیا۔
بیرسٹر سلمان کے مطابق الیکشن کمشین نے اپنے حکم نامے کے ذریعے پارٹی امیدواروں کو آزاد قرار دیا۔ کمیشن نے جو چارٹ پیش کیا اس میں چیزیں چھپائی گئیں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ چلیں آپ آگے چلیں اب یہ آپ نے پیش کر دیا ناں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے سوال اٹھایا کہ اگر الیکشن کمیشن نے کوئی چیز ہم سے چھپائی ہے تو یہ سنجیدہ معاملہ ہے۔
جسٹس شاہد وحید نے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے الیکشن کمیشن بطور ادارہ نہیں صرف کیس جیتنے آیا ہے۔
نوٹ: خبر اپ ڈیٹ کی جا رہی ہے۔