ہوم Pakistan پی ٹی آئی کی ملک بھر میں ریلیوں کی کوشش، ہزاروں کارکنان...

پی ٹی آئی کی ملک بھر میں ریلیوں کی کوشش، ہزاروں کارکنان کے خلاف مقدمات درج

0


پاکستان کے مختلف شہروں میں انتخابات سے قبل مبینہ طور پر بغیر اجازت ریلیاں نکالنے اور پولیس سے جھڑپوں کے الزامات کے تحت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے ہزاروں کارکنان پر مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔

کراچی میں اتوار کو تحریکِ انصاف کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے بعد تھانہ فریئر میں پی ٹی آئی کے 75 مقامی رہنماؤں اور ساڑھے چار ہزار کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

مقدمے میں قومی اسمبلی کے امیدوار خرم شیر زمان اور فہیم خان بھی شامل ہیں جب کہ مقدمے میں انسدادِ دہشت گردی کی دفعات بھی شامل ہیں۔

پی ٹی آئی کارکن اتوار کو کراچی کے مصروف کاروباری علاقے تین تلوار پر جمع ہوئے تھے اور اس دوران کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق راولپنڈی میں بھی کئی تھانوں میں تحریکِ انصاف کے رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق تھانہ چونترہ، تھانہ صدر بیرونی اور تھانہ جاتلی میں درج مقدمات میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور اسلحے کی نمائش سمیت دیگر الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

پنجاب پولیس نے راولپنڈی سے اب مقدمات میں مطلوب چھ مبینہ ملزمان کو گرفتار کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

لاہور، بھلوال، وزیرِ آباد اور سیالکوٹ سے بھی پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو حراست میں لیے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

پشاور، بنوں سمیت صوبہ خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں سے پی ٹی آئی کے خلاف کارروائیوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

قبائلی ضلع جمرود میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 27 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اقبال آفریدی اور پی کے 70 سے آزاد امیدوار سہیل آفریدی سمیت پی ٹی آئی کے 100 کارکنوں پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ان افراد کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر میں کیا گیا ہے کہ تحریکِ انصاف کی قیادت نے اتوار کو ریلی و جلسے کے لیے پیشگی اجازت نہیں لی۔ اس ریلی کے دوران کئی گھنٹوں تک پاکستان افغانستان شاہراہ بند رہی۔

تحریکِ انصاف کی جانب سے مسلسل یہ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ اسے انتخابی مہم کے لیے آزادانہ ماحول فراہم نہیں کیا جا رہا۔ نگراں حکومت اور انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ وہ تمام اقدامات قانون کے مطابق کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے دو ہفتے قبل تحریک انصاف کے انتخابی نشان ‘بلے’ سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کی توثیق کی تھی۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تحریکِ انصاف اپنے انتخابی نشان بلے سے محروم ہو گئی تھی اور اب قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے پی ٹی آئی امیدوار آزاد حیثیت میں الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ تاہم آزاد امیدواروں کا بھی الزام ہے کہ انہیں انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں مل رہی۔

سابق گورنر پنجاب میاں اظہر رہا

پی ٹی آئی کے پنجاب کے نگراں صدر حماد اظہر کے والد اور سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کو پولیس نے پیر کو رہا کر دیا ہے۔ میاں اظہر کو اتوار کو پنجاب پولیس نے حراست میں لیا تھا۔

حماد اظہر نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں بتایا تھا کہ ان کے 82 برس کے والد کو پولیس نے اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ ایک انتخابی ریلی کی قیادت کرنا چاہتے تھے۔

واضح رہے کہ میاں اظہر لاہور کے حلقہ این اے 129 سے الیکشن میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لے رہے ہیں اور انہیں پی ٹی آئی کی حمایت حاصل ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ میاں اظہر کو حفاظتی بانڈز لے کر رہا کیا گیا ہے۔

پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ کسی بھی علاقے میں بغیر اجازت ریلی اور جلسہ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

صنم جاوید ضمانت ملتے ہی ایک اور مقدمے میں گرفتار

لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت سے ضمانت منظور ہونے کے فوری بعد پی ٹی آئی کی کارکن صنم جاوید کو ایک اور مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پیر کو لاہور کے ماڈل ٹاؤن تھانے میں مسلم لیگ (ن) کا دفتر جلانے کے مقدمے میں عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ سناتے ہوئے صنم جاوید کو ضمانت دی۔

واضح رہے کہ صنم جاوید مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کے مدِ مقابل آزاد امیدوار کی حیثیت سے لاہور کے حلقہ این اے 119 سے انتخاب لڑ رہی ہیں۔ وہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 سے امیدوار ہیں۔

صنم جاوید کو ضمانت ملنے کے فوری بعد پیر کو پنجاب پولیس نے لاہور کے تھانہ شادمان میں درج ایک مقدمے میں گرفتار کر لیا۔

تھانہ شادمان میں صنم جاوید کے خلاف نو مئی 2023 کو احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج ہے۔

صنم جاوید کو صرف تین دن قبل سپریم کورٹ نے انتخابات لڑنے کی اجازت دی ہے۔



Source

کوئی تبصرہ نہیں

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Exit mobile version