پاکستان کرکٹ ٹیم کی فٹنس اور فیلڈنگ معیار میں تنزلی کی وجہ سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ ٹیم مینجمنٹ نے فٹنس ٹیسٹ کا سلسلہ ہی ختم کر دیا تھا، بابر اعظم اور مکی آرتھر نے متفقہ طور پر فٹنس ٹیسٹ کا سلسلہ ختم کر دیا تھا، گزشتہ ٹیم مینجمنٹ نے فٹنس کیمپ، یویو ٹیسٹ وغیرہ کو مکمل نظر انداز کر دیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیلڈنگ اور فٹنس میں تنزلی پر محمدحفیظ نے نئی حکمت عملی تشکیل دی ہے، ٹیم مینجمنٹ چند کھلاڑیوں کے بڑھتے وزن سے بھی خوش نہیں تھی۔ محمد حفیظ نے کہا کہ آئندہ فٹنس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا۔
محمد حفیظ بطور ڈائریکٹر پاکستان کرکٹ فٹنس پروگرام مرتب دیں گے، آئندہ سیریز ٹورنامنٹ سے قبل کھلاڑیوں کا فٹنس ٹیسٹ لیا جائے گا، فٹنس ٹیسٹ پر پورا نہ اترنے والے کھلاڑیوں کو منتخب نہیں کیا جائے گا، فٹنس ٹیسٹ کو بہتر بنانے کے لیے ٹیم مینجمنٹ سخت فیصلے کرنے سے بھی نہیں کترائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد حفیظ دورۂ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ پر میڈیا سے گفتگو کرنا چاہتے ہیں، چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر محمد حفیظ کی پریس کانفرنس کے مخالف ہیں، بورڈ کے چند آفیشلز بھی محمد حفیظ کی پریس کانفرنس کے حق میں میں نہیں۔
ڈائریکٹر انٹرنیشنل عثمان واہلہ کی این او سی پالیسی پر بھی بورڈ میں اختلاف ہے، عثمان واہلہ نے محمد حارث کو بنگلادیش لیگ کا این او سی نہیں دیا، انہوں نے اعظم خان کو آئی ایل ٹی 20 کے لیے تیسرا این او سی دیا۔
ذرائع کے مطابق شاداب خان پاکستان سے کھیلنے کے لیے ان فٹ اور آئی ایل ٹی کے لیے فٹ ہوگئے، بورڈ آفیشلز ساری صورتِ حال میں محمد حفیظ کو میڈیا میں لانے سے ڈر رہے ہیں، محمد حفیظ کا مؤقف ہے کہ پی سی بی لیگ کرکٹ کو ترجیح نہیں دے سکتا۔