ہوم Sports چیمپئنز ٹرافی بھارت پاکستان آئے گا؟

چیمپئنز ٹرافی بھارت پاکستان آئے گا؟

0



بھارتی کرکٹ بورڈ پیسوں کے دھونس سے اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتا ہےلیکن اِس کی یہ کوشش بھی ناکام رہی ہے، بھارتی کرکٹ بورڈ نے پہلے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں شریک ٹیموں کے بورڈز کو ہائبرڈ نظام کے تحت ٹورنامنٹ کروانے پر قائل  کرنے کیلئے بڑی رقم کا لالچ دیا اور جب بات نہ بن سکی تو بی سی سی آئی نے یہی پیشکش پاکستان کرکٹ بورڈ کو کردی  لیکن پی سی بی نے ایک مرتبہ پھر ہائبرڈ ماڈل اپنانے اور بھاری معاوضے کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔

 میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اب بھی ہائبرڈ ماڈل تسلیم نہ کرنے کے موقف پر قائم ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ذریعے بھارتی بورڈ نے پی سی بی کو مالی فوائد کی پیشکش کرتے ہوئے بھارت کے میچز متحدہ عرب امارات میں منتقل کروانے پر زور دیا تھا۔تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ ہائبرڈ ماڈل کے تحت میزبانی سے گریزاں ہے اور اُس کی جانب سے اصرار کیا جارہا ہے کہ بھارت کا گروپ میچ اور فائنل لاہور میں ہی ہونا چاہیے۔ ایونٹ کا میزبان پاکستان ہے لیکن بھارتی حکومت اور بورڈ کے ٹیم بھیجنے سے انکار نے آئی سی سی کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے، ادھر براڈ کاسٹرز کی جانب سے شیڈول کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن بھی گزر چکی ہے۔اِس کے علاوہ چند روز قبل بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی پر منگل کو آئی سی سی کا ہنگامی اجلاس ہونے کا دعویٰ کیا تھا اور کہا گیا تھا کہ اس اجلاس میں ہائبرڈ ماڈل بھی سامنے آ سکتا ہے۔

بھارتی میڈیا کے اس جھوٹے دعوے کی پی سی بی ذرائع پہلے ہی تردید کرتے ہوئے ایسے کسی اجلاس کے انعقاد سے لا علمی ظاہر کر چکے تھے اور اب آئی سی سی نے بھی بھارتی میڈیا کو بے نقاب کر دیا ہے۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بھارتی میڈیا کا یہ دعویٰ بھی مسترد کر دیا ہے اور آئی سی سی ذرائع کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی پر بھارتی انکار، شیڈول اور ہائبرڈ ماڈل سے متعلق اب تک کوئی میٹنگ نہیں بلائی گئی ہے۔اب بھارتی میڈیا مسلسل منفی پروپیگینڈا کر رہا ہے تاکہ کسی طریقے سے پاکستان سے ٹورنامنٹ کی میزبانی چھین لی جائے لیکن اب تک بھارتی میڈیا اور بھارتی کرکٹ بورڈ اِس مقصد میں برے طریقے سے ناکام ہی نظر آرہا ہے۔

کرکٹ ویب سائٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس بات کا ہر ممکن امکان ہے کہ پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی حکومت پاکستان سے مشورہ کرنے اور 24 سے 48 گھنٹے کا وقت مانگیں، اس کے بعد وہ آئی سی سی کے اجلاس میں اپنی اقلیتی پوزیشن اور ہائبرڈ ماڈل کے حق میں بھاری اکثریت کے بارے میں حقائق بیان کریں گے،آئی سی سی بورڈ کی بھاری اکثریت کے ساتھ ممکنہ طور پر بورڈ کے 14 اراکین میں سے  ووٹ بھی لیا جائے گا،تجویز کی حمایت کرتے ہوئے، پی سی بی کے پاس اس پر عمل کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا،اگر آئی سی سی بورڈ نے ہائبرڈ ماڈل کو مسترد کر دیا تو وہ پورے ٹورنامنٹ کو پاکستان سے دور منتقل کرنے کی تجویز بھی دے سکتا ہے۔

ادھر اسلام آباد میں درجنوں افراد کی ہلاکت،غیر ملکی میڈیا اور عالمی فورمز پر مچنے والے شور کے بعد پاکستان کو آئی سی سی اجلاس میں آسٹریلیا،انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے ساتھ بھارت سے بھی سخت مزاحمت کا سامنا ہوسکتا ہے،اس کیلئے بھارتی لابی نے کام مکمل کیا ہے اور پاکستان میں سکیورٹی ایشوز پر پھر سے بات کی تیاری کرلی ہے،آئی سی سی اب بھی اس بارے میں غیر فیصلہ کن ہے کہ انڈیا گیمز کی میزبانی کہاں کی جائے، اگرچہ متحدہ عرب امارات ،دبئی اور ابوظہبی میں مقامات کے ساتھ ،ایک ممکنہ اور آسان متبادل مقام ہے، لیکن جنوبی افریقہ بھی سال کے اس عرصے کے دوران سازگار موسمی حالات کی وجہ سے ایک مضبوط دعویدار ہے۔

ضرورپڑھیں:پاکستان کرکٹ ٹیم زمبابوے سے کیوں ہاری؟ 

حالات کچھ یوں ہے کہ پاکستان اپنی پوزیشن سے ہٹتا نظر آرہا ہے ، آئی سی سی ہائبرڈ ماڈل کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کر سکتا ہے اور ایک سیمی فائنل اور فائنل کی میزبانی  پاکستان میں کرنے پر راضی ہو سکتا ہے جب کہ بھارت کے آخری دو مرحلوں کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکامی کا امکان نہیں۔ اگرچہ اس طرح کا انتظام سنگین آپریشنل اور لاجسٹک چیلنجز کا باعث بنے گا، لیکن غیر معمولی حالات کے پیش نظر پی سی بی کو یہ رعایت دی جا سکتی ہے۔ ایک سیمی فائنل اور فائنل کے لیے، مقامات کو تمام مطلوبہ ہوٹل اور سفری بکنگ کے ساتھ پہلے سے تیار رکھا جائے گا۔ایک ہائبرڈ ماڈل کے مطابق پاکستان میں 10 اور کسی دوسرے ملک میں پانچ گیمز ہوں گے، جس میں ایک سیمی فائنل اور فائنل بھی شامل ہے ، بات چیت کے دوران تجویز کیے جانے کی توقع ہے۔

 بھارت کا پاکستان میں ایک میچ کروانے پر بھی بات ہوئی ہے،اس طرح سیمی فائنل یا فائنل میں بھارت آئے تو وہ میچ کھیل لے،گروپ میچز پاکستان میں نہ کھیلے،اس سمیت 2 سے 3 تجاویز رکھی گئی ہیں ،ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ بھارت نے ان سب کو مسترد کردیا ہے،اب صرف 2 باتیں ہوں گی ،ہائبرڈ ماڈل اور یا پھر پورا ٹورنامنٹ پاکستان سے باہر ہو، آئی سی سی اپنی تیار کردہ تجاویز کے ساتھ بورڈز میٹنگ میں ایک کوشش کرے گا کہ بھارت کسی نہ کسی طرح ایک دن کے سفر کیلئے پاکستان جائے۔

نوٹ:بلاگر کے ذاتی خیالات سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔ایڈیٹر 





Source

کوئی تبصرہ نہیں

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Exit mobile version