|
اسرائیل نے جمعرات کو کہا کہ اس نے حماس کے اسرائیل پر اکتوبر کے حملے کے دوران ہلاک ہونے والے پانچ مغویوں کی لاشیں برآمد کر لی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے ایک یرغمال کی شناخت مایا گورین کے نام سے کی ہے، جنہیں جنوبی اسرائیل میں کبوتز نیر اوز میں ہلاک کیا گیا تھا۔
فوج نے بتایا کہ باقی چار یرغمال اسرائیلی فوجی تھے جو حملے کے دوران لڑائی میں مارے گئے تھے۔ ان کی شناخت سارجنٹ اورین گولڈن، اسٹاف سارجنٹ ٹومر اہیماس , سارجنٹ. میجر رویڈ آریہ کاٹز اور سارجنٹ کریل بروڈسکی کے طور پر ہوئی ہے۔
فوج نے بتایا کہ حماس پانچوں افراد کی لاشیں غزہ لے گئی تھی جہاں اسرائیلی فورسز نے جنوبی شہر خان یونس میں ان کی بازیابی کے لیے آپریشن کیا۔
اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے بازیاب یرغمالوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ باقی یرغمالوں کو واپس لانا، چاہے زندہ ہوں یا مردہ، ایک ذمہ داری ہے۔
امریکہ، مصر اور قطر کی ثالثی میں کئی مہینوں سے جاری مذاکرات میں جنگ بندی کی اس تجویز پر کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا جس میں غزہ سے یرغمالوں کی رہائی کے ساتھ ساتھ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں انسانی امداد کا اضافہ شامل ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو جو اس وقت واشنگٹن کے دورے پر ہیں پروگرام کے مطابق جمعرات کو امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں مذاکرات پر تبادلہ خیال کریں گے۔
پیر کو امریکی دارالحکومت میں یرغمالوں کے اہلِ خانہ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاہدے کے لیے بلاشبہ حالات بن رہے ہیں اور یہ ایک اچھی علامت ہے۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ “بدقسمتی سے یہ سب ایک ساتھ نہیں ہو گا، اس کے مراحل ہوں گے۔ تاہم مجھے یقین ہے کہ ہم معاہدے کو آگے بڑھا سکتے ہیں اور ہم دوسروں (پہلے مرحلے میں رہا نہ ہونے والے یرغمالوں) کی رہائی کے لیے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔”
وسطی اور جنوبی غزہ میں اسرائیلی حملے جاری
اسرائیلی فوج نے جمعرات کو بھی وسطی اور جنوبی غزہ کی پٹی میں کارروائیوں کی اطلاع دی اور کہا کہ اس کی فورسز نے حالیہ دنوں میں خان یونس میں حماس کے تقریباً 50 بنیادی انفرا اسٹرکچر تباہ کر دئے ہیں۔
اسرائیلی ڈیفینس فورسزنے کہا کہ اسرائیل جنوبی لبنان میں ایران کےحمایت یافتہ حزب اللہ عسکریت پسند گروپ کے زیر استعمال عمارتوں کو بھی اپنے فضائی حملوں کا ہدف بناتا ہے۔
حماس نے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کے دوران تقریباً 1200 افراد کو ہلاک اور 250 کو یرغمال بنایا تھا۔ غزہ میں اب بھی تقریباً 110 یرغمال قید ہیں اور اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ ان میں سے لگ بھگ ایک تہائی ہلاک ہو چکے ہیں۔
حماس کو ختم کرنے کے لیے اسرائیل کی جوابی کارروائی میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 39,100 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ وزارت کی گنتی میں عسکریت پسندوں اور عام شہریوں کی تعداد کو الگ الگ نہیں بتایا جاتا۔
اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات اے پی، رائٹرز اور اے ایف پی سے لی گئی ہیں۔