اسرائیل کاٹز نے کہا کہ ہم حوثی باغیوں پر سخت حملہ کریں گے اور ان کی قیادت کو پاش پاش کر ڈالیں گے، ٹھیک اسی طرح جیسے ہم نے ھنیہ، یحییٰ اور حسن نصراللہ کو تہران، غزہ اور لبنان میں ختم کر ڈالا۔ حدیدہ اور صنعا میں بھی کچھ ایسا ہی ہوگا۔ کاٹز نے دھمکی بھرے انداز میں کہا کہ جو بھی کوئی اسرائیل کے خلاف ہاتھ اٹھائے گا، اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے گا۔ وہ اسرائیلی فوج کی نظروں سے بچ نہیں پائے گا اور اپنے کیے کا انجام بھگتے گا۔
اسماعیل ھنیہ کو اسی سال 31 جولائی کو جاں بحق کر دیا گیا تھا۔ اس واقعہ کے تقریباً 5 مہینے کے بعد اسرائیل نے باضابطہ طور پر اس واقعہ میں ملوث رہنے کی بات قبول کی ہے۔ اس سے قبل وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کی حکومت نے کبھی نہیں مانا تھا کہ اس نے سابق حماس سربراہ کو مارا ہے۔