|
امریکہ محکمہ دفاع نے پیر کو کہا ہے کہ سیکیوریٹی کو مضبوط بنانے اور اگر ضرورت پڑی تو اسرائیل کے دفاع کے لیے تیار رہنے کے لیے “چند ہزار” اضافی فوجی مشرق وسطیٰ بھیج رہے ہیں۔
پینٹاگون کی ترجمان سبرینا سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ موجودگی میں اضافہ متعدد لڑاکا جیٹ طیاروں کےاسکواڈرن سے ہوگا۔
یہ پیش رفت لبنان میں حالیہ حملوں اور حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کے قتل کے بعد سامنے آئی ہے، جو مشرق وسطیٰ میں اس بار اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ میں ایک اہم اضافہ ہے۔
اضافی فورس میں F-15E اسٹرائیک ایگل، F-16، A-10 اور F-22 لڑاکا طیاروں کے اسکواڈرن اور ان کے لیے درکار اہلکار شامل ہیں۔
جیٹ طیاروں کو روٹیٹ کرنا تھا اور پہلے سے موجود اسکواڈرن کی جگہ لینیتھی تھا۔ تاہم اس کے بجائے اب موجودہ اور نئے دونوں اسکواڈرن موجود رہیں گے تاکہ فضائی طاقت کو دوگنا کیا جا سکے۔
اتوار کو، وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بھی اعلان کیا کہ وہ عارضی طور پر یو ایس ایس ابراہام لنکن کیریئر اسٹرائیک گروپ اور اس سے متعلقہ اسکواڈرن کو خطے میں توسیع دے رہے ہیں۔
سبرینا سنگھ نےکہا کہ جیٹ طیارے انخلاء میں مدد کے لیے نہیں ہیں،”وہ وہاں امریکی افواج کے تحفظ کے لیے ہیں۔”
یہ رپورٹ اے پی کی معلومات پر بنی ہے۔