بتایا جا رہا ہے کہ طلبا اور وکلاء سمیت سینکڑوں مظاہرین نے صبح 10.30 بجے سے ہی سپریم کورٹ میں جمع ہونا شروع کر دیا تھا۔ انھوں نے مظاہرہ کے دوران چیف جسٹس اور اپیلیٹ محکمہ کو استعفیٰ دینے کی تنبیہ کی اور پھر زوردار انداز میں مظاہرہ بھی کیا۔ اس سے قبل بنگلہ دیش کی عبوری حکومت میں وزارت کھیل و نوجواں کے صلاح کار آصف محمود نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے چیف جسٹس عبیدالحسن سے بلاشرط معافی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ آصف محمود نے عدالت کی میٹنگوں پر روک لگانے کی بھی تنبیہ دی تھی۔