(24 نیوز)شامی فوج اور جنگجو گروہوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد200 ہو گئی۔
جہادی جنگجوؤں نے جمعرات کو ایک جارحیت کے دوران دمشق سے حلب ہائی وے کو کاٹ دیا جس پر ایک مانیٹر کا کہنا ہے کہ روسی فضائیہ کے حملوں میں شہریوں سمیت 200 کے قریب ہلاک ہو گئے۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ ایک دن پہلےجہادی گروپ حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) اور اتحادی دھڑوں نے شمالی حلب صوبے کے حکومت کے زیر قبضہ علاقوں پر اچانک حملہ کیا، جس سے برسوں میں سب سے شدید لڑائی شروع ہوئی۔
آبزرویٹری نے کہا کہ جاری لڑائیوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 182 ہو گئی ہے، جن میں HTS کے 102 جنگجو، 19 اتحادی دھڑوں کے” اور 61 حکومتی افواج اور اتحادی گروپس شامل ہیں۔
آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے کہا کہ جمعرات کو حلب کے دیہی علاقوں پر روسی فضائی حملوں میں 19 شہری مارے گئے، انہوں نے مزید کہا کہ ایک روز قبل شامی فوج کی گولہ باری میں ایک اور شہری مارا گیا تھا۔
روس شامی صدر بشار الاسد کا قریبی اتحادی ہے اور اس نے پہلی بار 2015 میں شام کی خانہ جنگی میں مداخلت کی تھی، جس نے تنازعہ کی رفتار کو صدر کے حق میں موڑ دیا تھا، جس کی افواج کبھی ملک کے صرف پانچویں حصے پر کنٹرول کرتی تھیں۔