ہوم World غزہ میں فضا سے امداد گرانے کا عمل جلد شروع کیا جا...

غزہ میں فضا سے امداد گرانے کا عمل جلد شروع کیا جا رہا ہے: صدر بائیڈن

0


  • صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ بھی اردن کی طرح غزہ میں فضا سے امداد گرانے کا سلسلہ شروع کر رہا ہے۔
  • صدر کا کہنا ہے کہ امداد پہنچانے کے لیے سمندری اور زمینی راستے کھولنے کی بھی کوشش کی جائے گی۔
  • شمالی غزہ میں جہاں لاکھوں فلسطینی پھنسے ہوئے ہیں، لڑائیوں کی وجہ سے امدادی قافلے پہنچ نہیں پا رہے۔

صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ انہوں نے غزہ میں امداد کی شدید قلت کے پیش نظر وہاں فضا سے خوراک اور امدادی سامان گرانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ سمندری اور زمینی راستوں سے بھی امداد پہنچانے کی کوشش کی جائے گی۔

صدر نے اس اقدام کا اعلان کم از کم 115 فلسطینیوں کی ہلاکت اور 750 سے زیادہ کےزخمی ہونے کے بعد کیا۔ جس کی دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر مذمت کی جا رہی ہے۔

جمعرات کو غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ عینی شاہدوں کے مطابق اسرائیلی فورسز نے اس وقت فائرنگ شروع کر دی جب ایک امدادی قافلے سے سامان لینے کے لیے ایک بڑا ہجوم دوڑ پڑا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ زیادہ تر لوگ بھگدڑ مچنے سے کچلے جانے سے ہلاک ہوئے۔ اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے کچھ گولیاں اس وقت چلائیں جب ان کے خیال میں کچھ لوگ خطرناک انداز میں امدادی ٹرکوں کی طرف دوڑ رہے تھے۔

بائیڈن نے کہا ہے کہ فضا سے امداد گرانے کا سلسلہ جلد شروع کر دیا جائے گا اور یہ کہ امریکہ فلسطینیوں کے مصائب کم کرنے کے لیے جنگ زدہ علاقے میں امداد پہنچانے کے اضافی طریقوں پر غور کر رہا ہے۔

کچھ فلسطینی غزہ کی پٹی میں قائم جبالیا پناہ گزین کیمپ سے گزر رہے ہیں۔ اردگرد اسرائیلی بمباری میں تباہ ہونے والے مکانوں کے ملبوں کے ڈھیر پڑے ہیں۔29 فروری 2024

بائیڈن نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ہم اردن میں اپنے دوستوں اور ان دیگر لوگوں کے ساتھ شامل ہونے جا رہے ہیں جو غزہ میں اضافی خوراک اور سامان پہنچا رہے ہیں اور ممکنہ طور پر ہم سمندری راستوں سمیت دیگر راہداریاں بھی کھولنے کی کوشش کریں گے۔

بائیڈن نے فضائی ذریعے سے امداد گرانے کا اعلان وائٹ ہاؤس میں اس وقت کیا جب وہ اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی کی میزبانی کر رہے تھے۔

بائیڈن نے کہا کہ غزہ میں پہنچنے والی امداد ناکافی ہے۔ معصوم جانیں خطرے میں ہیں۔ بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ ہم اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک وہاں مزید امداد نہیں پہنچا لیتے۔ ہمیں وہاں متعدد نہیں بلکہ سینکڑوں ٹرک پہنچانے چاہیئں۔

رفح کے پناہ گزین کیمپ میں فلسطینی خوراک حاصل کرنے کے لیے اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں۔ 23 فروری 2024

وائٹ ہاؤس، محکمہ خارجہ اور پینٹاگان کئی مہینوں سے فوج کے ذریعے فضا سے امداد گرانے کے پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں، لیکن اسے ان خدشات کی بنا پر روک دیا گیا کہ یہ طریقہ غیر مؤثر ہے اور یہ یقینی بنانے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے کہ ضرورت مند شہری امداد حاصل کر پائیں گے اور زمینی راستوں سے بھی امداد پہنچائی نہیں جا سکتی۔

انتظامیہ کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ان کی ترجیح رفح، کیرم شالوم کی سرحدی گزرگاہوں اور غزہ کے شمال میں ایرز کا سرحدی راستہ کھولنے کی کوشش کرنا ہے۔

غزہ کی پٹی میں طیارے کے ذریعے فضا سے امدادی سامان گرایا جا رہا ہے۔ یکم مارچ 2024

لیکن جمعرات کو ہونے والے واقعہ سے بظاہر یہ دکھائی دیتا ہے کہ اس نے بائیڈن کو فضا سے امداد گرانے پر مجبور کر دیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ فضا سے امداد گرانے کی کارروائیاں مشکل ہوتی ہیں لیکن غزہ میں امداد کی شدید قلت کے پیش نظر صدر کو یہ فیصلہ کرنا پڑا۔

(اس رپورٹ کا کچھ مواد اے پی سے لیا گیا ہے)



Source

کوئی تبصرہ نہیں

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Exit mobile version