کراچی ( رفیق مانگٹ) جنوبی افریقا جہاں مسلمانوں کی آبادی دو فی صد سے بھی کم ہے وہ فلسطین کا مقدمہ علامی عدالت میں لے جاکر 57 مسلمان ملکوں پر بازی لے گیا ہے، فلسطینیوں کی وکالت جنوبی افریقی شہریوں کا قومی فخربن گئی۔ اقوام عالم میں منڈیلا جیسا مقام حاصل ہوگیا ہے اور صدررامافوسا کی جماعت کو انتخابات میں کامیابی کی امید پیدا ہوگئی ہے۔ جنوبی افریقہ نے تین ماہ بعد 29 دسمبر کو اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگایا،جنوبی افریقا عالمی عدالت انصاف میں بہت زبردست مقدمہ پیش کیا۔ آئی سی جے کا مقدمہ،جنوبی افریقہ کو نیلسن منڈیلا کے بعد کا مقام حاصل ہو گیا ہے،بلوم برگ کے مطابق فلسطینیوں کی وکالت جنوبی افریقیوں کے لیےقومی فخر کا مقام بن گئی ۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ مقدمہ، جس نے گلوبل ساؤتھ میں وسیع حمایت حاصل کی، صدر سیرل رامافوسا کے اس اخلاقی اختیار کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے ایک قدم ہے جو جنوبی افریقہ کو نیلسن منڈیلا کے صدر بننے کے بعد حاصل ہوا اور پھر جیکب زوما کی بدعنوانی کی داغدار دہائی کے دوران اقتدار میں کھو گیا۔ رامافوسا کی افریقن نیشنل کانگریس کو اس سال کے انتخابات میں اپنی اکثریت کھونے کے امکانات کا سامنا ہے، غزہ کا مسئلہ سے ان کی پارٹی کو امید ہے کہ ان کی انتظامیہ کی میراث ہوگی۔