ہوم World ورلڈ پریس فریڈم ایوارڈ غزہ جنگ کی کوریج کرنے والے فلسطینی صحافیوں...

ورلڈ پریس فریڈم ایوارڈ غزہ جنگ کی کوریج کرنے والے فلسطینی صحافیوں کے نام

0


  • ورلڈ پریس فریڈم ایوارڈ ان صحافیوں کے لیے خراجِ تحسین ہے جنہوں نے مشکل اور خطرناک ماحول میں کام کیا ہے: ڈائریکٹر جنرل یونیسکو
  • گزشتہ برس اکتوبر میں شروع ہونے والی غزہ جنگ کے دوران کم از کم 97 صحافی ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے 92 فلسطینی ہیں۔
  • یونیسکو صحافیوں کی خدمات کے اعتراف میں ہر سال ‘گولرمو کانو ورلڈ پریس فریڈم پرائز’ کا اعلان کرتا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے سائنسی، ثقافتی اور تعلیمی ادارے (یونیسکو) نے ورلڈ پریس فریڈم ایوارڈ غزہ جنگ کے دوران خدمات انجام دینے والے صحافیوں کے نام کر دیا ہے۔

یونیسکو صحافیوں کی خدمات کے اعتراف میں ہر سال ‘گولرمو کانو ورلڈ پریس فریڈم پرائز’ کا اعلان کرتا ہے۔ رواں برس یونیسکو نے انٹرنیشنل جیوری آف میڈیا پروفیشنلز کی سفارش پر یہ اعزاز غزہ جنگ کے دوران خدمات انجام دینے والے صحافیوں کے نام کیا ہے۔

انٹرنیشنل جیوری آف میڈیا پروفیشنل کے سربراہ ماریکیو ویبل نے کہا ہے کہ اس تاریکی اور ناامیدی کے وقت ہم ان فلسطینی صحافیوں کی خدمات کا اعتراف کرتے ہیں جو پرخطر ماحول میں فرائض انجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی صحافیوں کی خدمات کا اعتراف ان سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ایک مضبوط پیغام ہے۔

نیویارک میں قائم صحافیوں کے تحفظ کی بین الاقوامی تنظیم ‘ کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس’ کے مطابق گزشتہ برس اکتوبر میں شروع ہونے والی غزہ جنگ کے دوران کم از کم 97 صحافی ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے 92 فلسطینی ہیں۔

نومبر 2023 میں اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے دو فلسطینی صحافیوں ساری منصور اور حسونا سلیم کے ساتھی غم سے نڈھال ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آزادیٔ اظہار کے لیے فلسطینی صحافیوں کی ہمت اور خدمت ہم پر قرض ہے۔

یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل اودرے آزولے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ورلڈ پریس فریڈم ایوارڈ ان صحافیوں کے لیے خراجِ تحسین ہے جنہوں نے مشکل اور خطرناک ماحول میں کام کیا ہے۔

غزہ کے علاقے رفح کی ایک سڑک پر صحافی جنگ کی صورتِ حال کی کوریج کرتے ہوئے۔

واضح رہے کہ فلسطینی عسکری تنظیم حماس نے گزشتہ برس سات اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے شروع ہونے والی جنگ میں غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 34 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

حماس کے حملے میں لگ بھگ 1200 افراد ہلاک اور 250 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ 129 یرغمالی حماس کی قید میں تھے جن میں سے 34 ہلاک ہو چکے ہیں۔

(اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ سے لی گئی ہیں۔)



Source

کوئی تبصرہ نہیں

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Exit mobile version