نیویارک (نیوز ڈیسک) اگر ڈونلڈ ٹرمپ صدر منتخب ہوگئے تو امریکہ میں موجود 11ملین غیر قانونی تارکین وطن کو نہ صرف وسیع پیمانے پر ڈی پورٹ کریں گے بلکہ اپنے سابقہ دور صدارت کی طرح بعض ممالک سے امریکہ آنے والے شہریوں پر پابندیاں عائد کردیں گے۔
“جنگ” میں شائع ہونیوالے تجزیہ میں عظیم ایم میاں نے لکھا کہ ٹرمپ کی ری پبلکن پارٹی کی بعض اہم شخصیات ڈونالڈ ٹرمپ کے اس نعرے اور مؤقف کی مخالف ہیں لیکن ڈیموکریٹ کملا ہیرس کے انتخابی میدان میں آنے کے بعد ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کو ڈی پورٹ کرنے اور امریکہ کی زمینی سرحدوں پر میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تکمیل اور کڑی نگرانی کو اپنی انتخابی مہم کا نمایاں اور اہم موضوع بنالیا ہے۔
ریاست ٹیکساس کی سرگرم ری پبلکن خاتون لارین پینا کا کہنا ہے کہ ’’الیگل‘‘ اور ’’انویژن‘‘ کو ڈی پورٹ کرنے کے نعرے، اعلانات اور وعدوں کا ذکر سن سن کر میں پریشان ہوں۔امید ہے کہ ٹرمپ ہر فیملی کو ڈی پورٹ نہیں کریں گے بلکہ وہ جرائم پیشہ اور ریپ کرنے والوں کو ڈی پورٹ کرنے کی بات کررہے ہیں۔