(ویب ڈیسک )یمن کے حوثیوں نے اسرائیل پر میزائل داغ دیا جس کے بعد ہنگامی صورتحال پیدا ہوگئی اور تل ابیب میں سائرن بج اٹھے۔ خوف کے باعث راتوں رات دس لاکھ یہودیوں نے شیلٹرز میں پناہ لے لی، بھگدڑ میں آٹھ افراد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یمن کے حوثی گروپ نے کہا ہے کہ انہوں نے جمعے کے روز اسرائیل پر نئے حملے کیے ہیں۔ ایسا اسرائیل کی جانب سے یمن کے مرکزی ائیرپورٹ اور ملک کے دیگر مقامات پر بمباری کے بعد ہوا۔
اسرائیل نے جمعرات کو ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کی صنعاء سے روانگی کے موقع پر فضائی حملے شروع کیے تھے۔ حملے میں اقوام متحدہ کی ٹیم کا ایک رکن زخمی ہوا۔
اسرائیلی فوج نے ابھی تک اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے کہ آیا وہ جانتے تھے کہ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گریبیسس اس علاقے میں موجود تھے جب انہوں نے حملے شروع کیے تھے۔
تاہم جمعہ کے روز حوثی گروپ نے کہا کہ انہوں نے تل ابیب ائیرپورٹ کو میزائل سے نشانہ بنایا اور شہر اور بحیرہ عرب میں ایک جہاز پر ڈرون بھی بھیجے۔
قبل ازیں جمعے کو اسرائیلی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انھوں نے یمن سے آنے والے ایک میزائل کو اسرائیل تک پہنچنے سے قبل ہی روک لیا تھا۔ انہوں نے میزائل کو روکنے کے بعد لوگوں کو ممکنہ گرنے والے ملبے کے بارے میں خبردار کیا، جس کی وجہ سے سائرن بج گئے۔
گزشتہ ماہ لبنان میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی شروع ہونے کے بعد سے حوثی گروپ نے اسرائیل پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا۔