میڈرڈ (ویب ڈیسک) سپین نے بھارت سے اسرائیل جانے والے 27 ٹن مہلک ہتھیاوں اور دھماکہ خیز مواد سے لیس جہاز کو اپنی بندرگاہ پر لنگرانداز ہونے سے انکار کردیا ہے۔ کارگو جہاز چنئی سے بحیرہ احمر کے چھوٹے راستے کے بجائے لمبا راستہ اٰختیار کرکے اسرائیل کے اشدود ساحل کے راستے پر ہے۔ دھماکہ خیز مواد سے لیس جہاز نے حوثیوں کے ممکنہ حملے کے پیش نظر لمبا راستہ اختیار کیا، یہ بات آج نیوز نے بتائی ۔
دوسری طرفسماجی روابط کی ویب سائٹ ایکس پر ’اوپن سیکرٹ‘ نامی اکاؤنٹ میں کارگو جہاز کی لوکیشن شیئر کی ہے جبکہ ٹی آر ٹی کی رپورٹ کے مطابق سپین کے وزیر خارجہ جوز مینوئل الباریس نے کہا ہے کہ سپین نے ہتھیار لے کر اسرائیل جانے والے جہاز کو ہسپانوی بندرگاہ پر لنگرانداز ہونے سے روک دیا اس جہاز میں 27 ٹن دھماکہ خیز مواد ہے اور ہو سکتا ہے کہ جہاز نے بحیرہ احمر کے راستے اسرائیل میں داخل ہونے سے گریز کیا ہو جہاں یمن کے حوثیوں کا قبضہ ہے۔
اوپن سیکرٹ کے مطابق کارگو جہاز ڈنمارک سے جسٹرڈ ہے جس کا نام ماریانی ڈینیکا ہے۔ اوپن ریسور انٹیلی جنس فریم ورک کے مطابق 6 روز قبل تک جہاز کا مقام اسرائیلی بندرگاہ اشدود تھا جو غزہ کی پٹی کے بالکل ساتھ ہے۔راستے میں جہاز نے پورٹ گرانڈے، کیپ وردے پر لنگر انداز کیا جبکہ اس کو سپین میں لنگر انداز ہونا تھا تاہم سپین نے یہ کہتے ہوئے جہاز کو لنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں دی کہ وہ معصوم شہریوں کے قتل عام میں شریک نہیں ہوسکتا۔