خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس کے دوران گزشتہ روز جاری کیے گئے الیکشن ٹریبونل آرڈیننس کے خلاف قرارداد اکثریت سے منظور کر لی گئی جب کہ آئندہ مالی کے لیے پیش کردہ بجٹ پر بحث بھی مکمل ہو گئی۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن عبدالسلام نے پیش کی، جس کے متن میں لکھا گیا کہ پی ٹی ائی اداروں کی ازادی اور خودمختاری پر یقین رکھتی ہے، فارم 47 حکومت کی جانب سے الیکشن ٹریبونل میں ریٹائرڈ ججز کی تعینناتی کا آرڈیننس عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ آرڈیننس کے ذریعے حکومت اپنی مرضی کے ججز کو تعینات کر کے الیکشن ٹریبونل سے من پسند فیصلے لے گی، آرڈیننس کا اجرا انصاف اور جمہوریت کا قتل ہے۔
قرارداد میں مزید لکھا گیا کہ یہ ایوان کالے قانون کے اس آرڈیننس کو یکسر مسترد کرتے ہیں، وفاق اس آرڈیننس کو فوری طور پر واپس لے۔
واضح رہے کہ حکومت نے ایک روز قبل نیب آرڈیننس اور الیکشن ٹریبونلز آرڈیننس میں ترمیم کی تھی جس کے بعد قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے اس کی منظوری دے کر آرڈیننس جاری کردیا تھا۔
الیکشن کمیشن آرڈیننس کی منظوری کے بعد حکومت الیکشن ٹریبونل میں ریٹائرڈ ججز کو تعینات کرسکے گی۔