ویتنام میں ایک حیرت انگیز واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک خاتون نے 5 ہفتوں کے وقفے سے جڑواں بچوں کو جنم دیا۔
جی ہاں واقعی ان میں سے ایک بچے کی پیدائش پہلے ہوئی جبکہ اس کی جڑواں بہن کی دنیا میں آمد 5 ہفتوں بعد ہوئی۔
ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی کے ایک اسپتال میں یہ حیرت انگیز واقعہ پیش آیا۔
26 سالہ خاتون ایل ٹی ایچ (اصل نام ظاہر نہیں کیا گیا) آئی وی ایف کے ذریعے حاملہ ہوئی تھیں۔
حمل کے 24 ویں ہفتے کے دوران خاتون کو مختلف پیچیدگیوں کا سامنا ہوا اور انہیں پیٹ میں شدید تکلیف ہونے لگی۔
اس وقت انہوں نے ڈاکٹروں سے رجوع کیا تو دریافت ہوا کہ مادر رحم میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹروں نے اسے ٹھیک کرنے کی کوشش کی مگر چند دن بعد خاتون کی حالت بدتر ہوگئی اور پھر انہیں ہنوئی کے ایک بڑے اسپتال میں منتقل کیا گیا۔
حمل کے 26 ویں ہفتے میں شدید انفیکشن سے بچوں کی جان کو خطرہ لاحق ہوگیا تو ڈاکٹروں نے آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس آپریشن میں لڑکے کی پیدائش ہوئی جس کا پیدائشی وزن محض 730 گرام تھا اور اسے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں منتقل کیا گیا۔
اس کی جڑواں بہن کی جان کو بھی انفیکشن سے خطرہ لاحق تھا مگر ڈاکٹروں نے فیصلہ کیا کہ اس کی قبل از وقت پیدائش جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔
خاتون کے فیملی ڈاکٹر سے مشاورت کے بعد بچی کو مادر رحم میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ خاتون کی روزانہ ٹیسٹنگ کی گئی تاکہ انفیکشن کی روک تھام ہوسکے۔
حیران کن طور پر لڑکے کی پیدائش کے ایک ہفتے بعد ماں کی حالت بہتر ہونے لگی اور انفیکشن کی علامات غائب ہوگئیں۔
حمل کے 31 ویں ہفتے میں خاتون کا بلڈ پریشر بہت زیادہ بڑھ گیا تو ڈاکٹروں نے آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس طرح بچی کی پیدائش ہوئی جس کا وزن 1.2 کلوگرام تھا جسے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں منتقل کیا گیا۔
ایک ماہ سے زائد عرصے تک وہاں رہنے کے بعد بچی کی صحت بہتر ہونے لگی اور وزن بڑھ کر ڈھائی کلو گرام ہوگیا، جس کے بعد اسے ڈسچارج کردیا گیا۔
اس کے بھائی کی صحت بھی بہتر ہوئی ہے اور وزن 730 گرام سے بڑھ کر 2.3 کلوگرام ہوگیا۔
اب بھی وہ طبی ٹیم کی نگرانی میں ہے مگر توقع ہے کہ وہ بہت جلد اپنے خاندان سے جا ملے گا۔