عدت میں نکاح کیس میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس دوسری عدالت میں ٹرانسفر کرنے کی درخواست منظور کر لی۔ عدالت نے کیس ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا کی عدالت کو ٹرانسفر کر دیا۔
ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کیس ٹرانسفر کے لیے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط لکھا تھا۔ عدت میں نکاح کیس اب ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا سماعت کریں گے۔ یاد رہے کہ خاور مانیکا نے جج شاہ رخ ارجمند پر اعتراض کیا تھا۔
سماعت کے آغاز پر سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ رضوان عباسی سے مشاورت کر کے بتا دیں آپ چاہتے کیا ہیں۔ معاون وکیل خاور مانیکا نے سیشن جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کیس کسی اور عدالت میں ٹرانسفر کر دیں۔
جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ عدم اعتماد کی درخواست پہلے بھی خارج ہو چکی ہے، جو بتانا ہے اپنے وکیل کو بتا دیں۔ خاور مانیکا نے سیشن جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ سے فیصلہ نہیں کروانا چاہتا۔
سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے خاور مانیکا سے سوال کیا کہ اس کی وجہ کیا ہے؟ بار بار عدم اعتماد کیا جا رہا ہے، ایک بات چیت ہوتی، کچھ ٹھوس وجہ ہے تو بتائیں، کسی نہ کسی جج نے تو فیصلہ کرنا ہے۔
جس کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج عدت میں نکاح کیس میں سزاؤں کے خلاف بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر فیصلہ سنائے بغیر اپنے چیمبر میں چلے گئے تھے۔
اس کے بعد عدت میں نکاح کیس کی سماعت کرنے والے جج شاہ رخ ارجمند نے رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط لکھا اور کہا کہ بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کی اپیلیں سماعت کے لیے مقرر تھیں، خاور مانیکا نے مجھ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
جج نے کہا کہ عدم اعتماد کی درخواست اس سے قبل خارج کی جا چکی، خاور مانیکا کے دوبارہ عدم اعتماد پر اپیلوں پر فیصلہ سنانا درست نہ ہو گا، اپیلوں کو دیگر کسی عدالت میں ٹرانسفر کرنے کی درخواست ہے، خاور مانیکا اور ان کے وکلاء نے ہمیشہ سماعت میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔