اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیاکہ کیس میں مخالف فریق کون ہیں؟بینیفشری کون تھے جنہیں فریق بنایا گیا؟
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 13ججز پر مشتمل فل کورٹ نے سماعت کی،جسٹس مسرت ہلالی علالت کے باعث بنچ کا حصہ نہیں ہیں،جسٹس مسرت ہلالی کے علاوہ سپریم کورٹ کے تمام ججز بنچ کا حصہ ہیں،دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ کیس میں مخالف فریق کون ہیں؟بینیفشری کون تھے جنہیں فریق بنایا گیا؟وکیل فیصل صدیقی نے کہاکہ جن کو اضافی نشستیں دی گئیں وہ بینیفشری ہیں،مجموی طور پر 77متنازعہ نشستیں ہیں،قومی اور صوبائی اسمبلی کی کتنی نشتیں ہیں، بریک ڈاؤن دے دیں،وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ قومی اسمبلی کی 22اور صوبائی اسمبلی کی 55نشستیں متنازعہ ہیں،چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی 8نشستیں کس کس جماعت کو گئی ہیں؟وکیل فیصل صدیقی نے کہاکہ مسلم لیگ ن کو 4،جے یو آئی اور پیپلزپارٹی کو 2،2نشستیں اضافی ملی ہیں،ایم کیو ایم کو سندھ سے خواتین کی ایک اضافی نشست ملی ہے،وکیل سنی اتحاد کونسل نے کہاکہ پنجاب سے مسلم لیگ ن کو 9، پیپلزپارٹی کو 2نشستیں ملی ہیں،جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ یہ آپ نے 20نشستیں بتائی ہیں،فیصل صدیقی نے کاکہ اقلیتوں کے کوٹے پر ایک پیپلزپارٹی، ایک ن لیگ، ایک جے یو آئی کو ملی ہے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ اب الیکشن کمیشن سے پوچھیں گے یہ 22نشستیں ہیں یا 23ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اب صوبائی اسمبلی کی نشستیں بھی ہمیں بتا دیں،فیصل صدیقی نے کہاکہ سندھ میں 2نشستیں متنازعہ ہیں ایک پیپلزپارٹی، دوسری ایم کیو ایم کو ملی ہے،ایک اقلیتوں کی صوبائی نشست بھی پیپلزپارٹی کو ملی ہے، پنجاب اسمبلی میں 21نشستیں متنازعہ ہیں،پنجاب میں ن لیگ کو 19،پیپلزپارٹی اور استحکام پاکستان پارٹی کو ایک ، ایک نشست ملی،اقلیتوں کی ایک متنازعہ نشست مسلم لیگ ن ، ایک پیپلزپارٹی کو ملی،خیبرپختونخوااسمبلی میں جے یو آئی کو 8، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کو 5،5نشستیں ملیں،خیبرپختونخوا میں ایک نشست پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین، ایک اے این پی کو ملی،اقلیتوں کی 3متنازعہ نشستیں بھی دوسری جماعتوں کو دے دی گئیں۔