نومنتخب قومی اسمبلی آج کے خصوصی اجلاس میں قائد ایوان اور ملک کے نئے وزیراعظم کا انتخاب کرے گی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے اراکین کی پارلیمنٹ ہاؤس آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ حکمران اتحاد کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے منصب کیلئے شہباز شریف امیدوار ہیں جبکہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے عمر ایوب خان ان کے مدمقابل ہوں گے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے اسکروٹنی کے بعد دونوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے تھے۔
آئین پاکستان کے تحت قومی اسمبلی سے وزیراعظم کے انتخاب کیلئے امیدوار کا مسلمان ایم این اے ہونا ضروری ہے۔
آج دن 11 بجے ہونے والے قومی اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں نئے وزیر اعظم کا انتخاب کیا جائے گا، وزیراعظم کے عہدے کیلئے انتخابی عمل شروع ہونے سے قبل اسپیکر کے حکم پرپانچ منٹ تک گھنٹیاں بجائی جائیں گی۔
گھنٹیاں بجانے کا مقصد تمام اراکین کو اسمبلی کے اندر جمع کرنا ہوتا ہے، گھنٹیاں بجائے جانے کے بعد ایوان کے دروازے بند کر دیے جائیں گے، جس کے بعد قائد ایوان کے انتخاب تک قومی اسمبلی ہال سے نہ کوئی باہر جا سکے گا نہ ہی کسی کو اندر آنے کی اجازت ہوگی۔
قائد ایوان کے انتخاب کیلئے ایوان کی تقسیم کا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا، اسپیکرقومی اسمبلی وزارت عظمیٰ کے نامزد امیدواروں کے نام پڑھ کر سنائیں گے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایک نامزد امیدوار کیلئے دائیں اور دوسرے کیلئے بائیں طرف کی لابی مختص کردیں گے۔ قومی اسمبلی کا ہر رکن جس امیدوار کو ووٹ دینا چاہے، اس طرف کی لابی کے دروازے پر اپنے ووٹ کا اندراج کروائے گا اور پھر انتخابی عمل مکمل ہونے تک لابی میں چلا جائے گا۔
بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی ووٹنگ مکمل ہونے کا اعلان کریں گے اور ایک بار پھر دو منٹ تک گھنٹیاں بجائی جائیں گی تاکہ ارکان لابی سے ایوان میں واپس آجائیں۔
اس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی قائد ایوان کے انتخابی نتائج کا اعلان کریں گے، اس طرح کامیاب امیدوار قومی اسمبلی میں قائد ایوان اور ملک کا نیا وزیراعظم بن جائے گا۔