کیا آپ ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کے خطرے پر پریشان رہتے ہیں؟ تو پھر آپ کے لیے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ کونسی قسم کا گوشت آپ کی غذا ہے۔
جی ہاں سرخ گوشت اور پراسیس گوشت کو اکثر کھانے کی عادت سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔ یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
کیمبرج یونیورسٹی کی تحقیق میں ہر قسم کے سرخ گوشت اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے خطرے کے درمیان تعلق کو ثابت کیا گیا۔
اس تحقیق کے دوران ماضی میں ہونے والی 31 تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔
ان تحقیقی رپورٹس میں 20 ممالک سے تعلق رکھنے والے لگ بھگ 20 لاکھ افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
تحقیق کے مطابق روزانہ محض 50 گرام پراسیس جبکہ 100 گرام عام سرخ گوشت کے استعمال سے آئندہ 10 برسوں میں ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ 10 سے 15 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
خیال رہے کہ ذیابیطس ایسا دائمی اور سنگین مرض ہے جس کا سامنا ہر 10 میں سے ایک فرد کو ہوتا ہے اور اس کے کیسز کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔
زیادہ تر افراد کو ذیابیطس ٹائپ 2 کا سامنا ہوتا ہے جو اس مرض کی سب سے عام قسم ہے اور 90 سے 95 فیصد کیسز میں اس کی تشخیص ہوتی ہے، اس سے ہٹ کر ذیابیطس ٹائپ 1 اور حاملہ خواتین میں ذیابیطس اس مرض کی دیگر اہم اقسام ہیں۔
ذیابیطس ٹائپ 2 سے امراض قلب، فالج اور گردوں کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیق کے دوران ذیابیطس کا خطرہ بڑھانے والے عناصر جیسے غذائی معیار، جسمانی سرگرمیوں، تمباکو نوشی، الکحل اور جسمانی وزن کو مدنظر رکھ کر بتایا گیا کہ سرخ گوشت کا زیادہ استعمال ذیابیطس ٹائپ 2 کا شکار بناسکتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ یہ مشاہداتی تحقیق ہے اور اس کے نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیقی کام کرنا ہوگا۔
مگر محققین کے مطابق سرخ گوشت کا استعمال کم کرنا ضروری ہے جبکہ پھلوں، سبزیوں، گریوں، بیجوں اور دالوں کے امتزاج پر مبنی غذا کا استعمال کرنا چاہیے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل The Lancet Diabetes & Endocrinology میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل اگست 2024 میں امریکا کے ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ سرخ گوشت اور دیگر حیوانی مصنوعات (جیسے مرغی کے گوشت اور سی فوڈ) میں پائے جانے والے ہیم آئرن کا زیادہ استعمال ذیابیطس ٹائپ 2 کا شکار بنا سکتا ہے۔
اس تحقیق میں 2 لاکھ سے زائد افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کی صحت کا جائزہ 36 سال تک لیا گیا۔
تحقیق میں دیکھا گیا تھا کہ آئرن کی متعدد اقسام جیسے ہیم آئرن، نباتاتی غذاؤں میں موجود آئرن اور سپلیمنٹس میں موجود آئرن کے استعمال اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے خطرے کے درمیان تعلق موجود ہے یا نہیں۔
تحقیق کے دوران الگ سے 37 ہزار سے زائد افراد کے مختلف جسمانی نمونوں کے ذریعے دیکھا گیا تھا کہ ہیم آئرن کے زیادہ استعمال سے انسولین، بلڈ شوگر، خون میں چکنائی اور ورم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تحقیق کے دوران ذیابیطس کا خطرہ بڑھانے والے عناصر کو بھی مدنظر رکھا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ سرخ گوشت یا دیگر حیوانی مصنوعات کے ذریعے ہیم آئرن کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد مٰں ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ 26 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت ہوا کہ نباتاتی غذاؤں میں موجود آئرن یا سپلیمنٹس کے استعمال سے ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ نہیں بڑھتا۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر میٹابولزم میں شائع ہوئے