ہوم Breaking News کیا سحری میں زیادہ پانی پینا نقصان دہ ہے؟

کیا سحری میں زیادہ پانی پینا نقصان دہ ہے؟

0


بہت سے لوگ سحری میں بہت زیادہ پانی پیتے ہیں اور انکا خیال ہوتا ہے کہ ایسا کرنے سے ہمیں پورا دن پیاس نہیں لگے گی۔

طبی ماہرین کے مطابق سحری میں اس خیال سے زیادہ پانی پینا کہ پورا دن پیاس نہیں لگے گی بہت بڑی غلط فہمی ہے کیونکہ جب ہمارے جسم میں زرا سی بھی پانی کی مقدار بڑھتی ہے تو جسم اس کو پیشاب بناکر فوراً خارج کردیتا ہے۔

ماہرین کے مطابق سحری میں بہت زیادہ پانی پینے کی صورت میں آپ کو بار بار واش جانا پڑتا ہے اور اضافی پانی پیشاب کی صورت میں ایک یا دو گھنٹے میں ہی جسم سے نکل جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق سحری میں صرف اتنا پانی پینا چاہئے کہ اُس وقت کیلئے آپ کی پیاس ختم ہوجائے کیونکہ آپ نے کھانا بھی کھایا ہوگا اور پانی بھی زیادہ مقدار میں پی لیں گے تو وہ معدے کی خرابی اور تیزابیت کی وجہ بنتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ کے دوران پیاس سے بچنے کیلئے خود کو ہر ممکن طور پر دھوپ سے بچائیں تاکہ آپ کے جسم سے پسینہ خارج نہ ہو کیونکہ پسینہ خارج ہونے کی صورت میں ڈی ہائیڈریشن کا خطرہ ہوتا ہے۔

خواتین گرم ماحول میں کچن میں کام کرنے سے اجتناب کریں اور کوشش کریں کہ صرف ضروری کام کیلئے ہی چولہے کے قریب جائیں اور سبزیاں کاٹنے کا کام پنکھے کے نیچے بیٹھ کر کریں۔




Source

کوئی تبصرہ نہیں

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Exit mobile version