جے رام رمیش نے حکومتی اداروں جیسے ’لیبر بیورو‘، ’زرعی وزارت‘ اور ’پرٹیکولر لیبر فورس سروے‘ کے اعداد و شمار کو پیش کیا۔ ان کے مطابق 2014 سے 2023 کے درمیان قومی سطح پر مزدوروں کی حقیقی اجرت میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا۔ سابقہ وزیرِ اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے دور میں زرعی مزدوروں کی اجرت میں سالانہ 6.8 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا تھا، جبکہ نریندر مودی کے دور میں یہ اجرت ہر سال 1.3 فیصد کی شرح سے کم ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب مزدوروں کی اجرتیں مستحکم یا کم ہو جاتی ہیں، تو اس کا براہ راست اثر کھپت پر پڑتا ہے۔ جب کھپت میں کمی آتی ہے تو ملک کی صنعتیں اپنی مصنوعات کے لیے مارکیٹ کی طلب کو یقینی بنانے میں ناکام رہتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں نجی شعبہ نیا سرمایہ کاری کرنے سے گریز کرتا ہے، جو کہ اقتصادی ترقی کی رفتار کو سست کر دیتا ہے۔