لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن)ڈاکٹر اے کیوخان ہسپتال ٹرسٹ کی طرف سےڈونرزکے اعزازمیں پروقار عشائیہ کااہتمام کیاگیا۔ سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانوں کی زندگی اورصحت میں بہت گہراتعلق ہے، ہم سب کی اچھی صحت کیلئے ہماری مددکرنیوالے ڈاکٹرز درحقیقت مسیحا ہیں۔اس معزز پیشہ میں ان کارزق،انسانیت کی خدمت کی سعادت اوران کی مغفرت بھی شامل ہے۔ڈاکٹر اے کیوخان ہسپتال ٹرسٹ کے چیئرمین قیصرامین بٹ اوربانی وجنرل سیکرٹری ڈاکٹر شوکت ورک اپنے رفاعی ادارہ ڈاکٹر اے کیوخان ہسپتال کے پلیٹ فارم سے ناداروں اوربیماروں کی انتھک اوراحسن اندازسے خدمت کررہے ہیں۔میں ڈاکٹرز اوراساتذہ کی بے حد عزت کرتا ہوں۔ ٹیچرز ہماری قوم کی اساس ہیں اس سے ا قوام سیاسی ومعاشی استحکام کاسفر طے اورمجموعی طورپرترقی کرتی ہیں۔ ڈاکٹرعبدالقدیرخان مرحوم ایک بڑی شخصیت تھے اوراس بات کاان کے نام سے موسوم ہسپتا ل کو بھرپور فائدہ پہنچاہے۔ دنیا میں دو طرح کے لوگ پیدا ہوتے ہیں،ان میں ایک طبقہ دوسروں پر ظلم کرتا ہے جبکہ دوسرے انسانیت کی خدمت اورزندگیاں بچانے کیلئے اپنی بھرپور کاوش کر تے ہیں۔ بحیثیت ریاست ہمیں اپنی ترجیحات درست کرنا ہوں گی ورنہ 2050ء میں پاکستان کی آبادی تقریباً50 کروڑ ہوگی،اگر فضا ءکوصاف ستھرانہ کیا اورپینے کے صاف پانی کاضیاع نہ روکا تو ہماری آنیوالی نسلیں اورفصلیں مختلف مسائل ومصائب کاسامنا کریں گی۔وہ شخصیات جودنیا میں بہت قابل تقلید سمجھی جاتی ہیں ان میں سب سے بڑی شخصیت ہمارے نبی مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تھی،اس عہد کے انسانوں سمیت ہم نے اسلئے آپﷺ کا پیغام حق انہماک سے سنا اوردل وجان سے مانا کیونکہ وہ قابل اعتماد اورسرمایہ افتخارتھے۔ ڈاکٹر شوکت ورک اور ان کی ٹیم بھی اعتباری ہے اور اپنے دستیاب وسائل سے ناداروں اوربیماروں کی بھرپور خدمت کررہے ہیں ان کا وسیلہ آپ ہیں آپ کی ڈونیشن ہے۔ اس ہسپتال کی تعمیروتکمیل اور بقاء آپ کی بھرپورمالی مدد کے بغیر ممکن نہیں ۔
لبر لینڈ کے پاکستان میں تعینات قونصل جنرل فیصل بٹ،ماہرچشم پروفیسر ڈاکٹر سلیم اختر،ٹرسٹی بیگم عائشہ نذیر،محمدسہیل اورسعیدملک، سینئراداکار راشد محمودنے بھی عشائیہ سے خطا ب کیا۔ عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے الحاج قیصرامین بٹ نے کہا کہ ہسپتال کی تکمیل تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔راوی پارک اوراس کے مضافات میں مقیم سفیدپوش شہریوں کوبھی ہروہ جدیدطبی سہولت کی فراہمی یقینی بنانا ہمارا مشن ہے جوپوش آبادیوں کے امراء کامیسر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ڈونرز کومایوس نہیں کریں گے،ان کے عطیات ہمارے پاس امانت ہیں،ان کادرست استعمال ہمارافرض اورہم پرقرض ہے۔
ڈاکٹر شوکت ورک نے کہا کہ ہم نے اب تک دوملین سے زائدنادارومفلس اورمستحق مریضوں کومفت علاج کی سہولیات اورادویات فراہم کر چکے ہیں۔ ہسپتال کی تکمیل کے بعد ہمارا ٹیچنگ ہسپتال اورمیڈیکل کالج بھی بنانے کاارادہ ہے۔ ہسپتال 2020ء تک پایہ تکمیل تک پہنچنا تھا مگر کورونا کی وبا ء آگئی جس میں میرے 2حقیقی بھائیوں سمیت ہسپتال کے کنٹریکٹرطارق جنجوعہ بھی فوت ہوگئے۔ایک ماہ بعد اکتوبر2021 ء کو ڈاکٹر عبدالقدیرخان بھی حق رحمت سے جاملے،ان وجوہات کے سبب ہسپتال کے تعمیراتی کام کی رفتار متاثر ہوئی۔ ڈاکٹر عبدالقدیرخان کورونا کاشکار ہوئے تو میں ان کی عیادت کیلئے گیا جہاں انہوں نے کہا و رک بھائی میری زندگی کا کوئی پتہ نہیں،اب آپ کو سارے معاملات خود سنبھالناہوں گے۔ وہ اللہ کو اکتوبر میں پیارے ہوئے۔ ڈاکٹر صاحب کے نام سے ہم نے ہسپتال کو شروع کیا۔
ماہرچشم پروفیسر سلیم اختر نے آئی وارڈ کیلئے قیمتی مشینری بھی دی۔ جہاں بھی ملک میں ناگہانی آفات آئی ہمارا رفاعی ادارہ اپنے ڈاکٹرز اورپیرامیڈیکل سٹاف سمیت رضاکاروں کے ساتھ مصیبت زدگان کی مدد کیلئے ان کی دہلیز پر پہنچتا ہے۔