ہوم Health and Education گلے کی خراش اور سوزش کا علاج آسان گھریلو نسخوں سے ممکن

گلے کی خراش اور سوزش کا علاج آسان گھریلو نسخوں سے ممکن

0


— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

سردیوں کا آغاز ہوتے ہی گلے میں خراش یا سوزش ہونا ایک عام بیماری ہے جو ابتدائی طور پر بہت تکلیف دیتی ہے اور اس کی وجہ سے انسان کو کھانے پینے میں بھی تکلیف ہوتی ہے۔

یہاں ایک نظر ان آسان اور گھریلو نسخوں پر ڈال لیتے ہیں جن کے ذریعے گلے میں خراش یا سوزش سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔

نمکین نیم گرم پانی کے غرارے

گلے میں خراش یا سوزش سے نجات  کے لیے نمکین پانی سے غرارے کرنے کا نسخہ تو برصغیر میں سالوں سے آزمایا جا رہا ہے اور اس کے خاطر خواہ نتائج بھی برآمد ہوتے ہیں۔ 

ماہرین کے مطابق نمکین نیم گرم پانی کے غرارے کرنے سے گلے میں موجود سوزش اور خراش کا باعث بننے والے زہریلے بیکٹیریاز کا خاتمہ ہوتا ہے۔

بیکنگ سوڈا کے غرارے

نمکین پانی کی طرح نیم گرم پانی میں بیکنگ سوڈا ڈال کر غرارے کرنے سے بھی گلے کی خراش اور سوزش سے نجات ملتی ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر ایک کپ پانی میں آدھا چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا اور اتنا ہی نمک ملا کر غرارے کیے جائیں تو جلد ہی خراش اور سوزش سے نجات مل جائے گی۔

سیب کا سرکہ

سیب کے سرکے میں موجود اینٹی مائکروبیل اجزاء خراب بیکٹیریاز کو ختم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں اس لیے اگر 1 کپ نیم گرم پانی میں 1 چائے کا چمچ سیب کا سرکہ ملا کر غرارے کیے جائیں تو اس سے بھی گلے کی خراش میں نجات مل جاتی ہے۔

میتھی کے پتے

میتھی کے پتوں کو کسی بھی تیل میں ملا کر اس سے گردن کے ارد گرد مالش کی جائے یا پھر انہیں چائے کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جائے تو اس سے بھی خراش یا سوزش کا باعث بننے والے بیکیٹیریاز کا خاتمہ ہو گا۔  

اس کے علاوہ میتھی کے پتوں کو گرم پانی میں اُبال کر اس کے غرارے بھی کیے جا سکتے ہیں۔

شملہ مرچ کے غرارے

گلے کے درد اور خراش میں افاقے کے لیے شملہ مرچ کو پانی میں اُبال کر اس  پانی سے غرارے کرنا بھی کافی فائدہ مند رہتا ہے۔

پودینے کے غرارے

پودینہ بھی گلے کی خراش میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ 

اس کے لیے حسب ضرورت پانی میں 1 چمچ پسا ہوا پودینہ، 1چوتھائی چمچ چینی اور 1 چمچ سرکہ ڈال کر اس سے غرارے کریں، اس سے بھی گلے کے درد اور سوجن سے نجات مل جائے گی۔

لونگ کے غرارے

2 یا 3 عدد لونگیں پیس کر پانی میں ملا کر اس سے غرارے کرنے سے بھی گلے کی خراش کم ہوتی ہے اور راحت ملتی ہے۔

ہلدی

1 کپ پانی میں آدھا چمچ ہلدی اور آدھا چمچ نمک ڈال کر بھی غرارے کیے جا سکتے ہیں، یہ نسخہ گلے کی خراش اور سوزش دور کرنے کے علاوہ بھی جسم کو کئی بیماریوں سے بچاتا ہے۔

اس کے علاوہ سبز چائے، لیمن ٹی اور چائے میں ہلدی کو شامل کر کے پینے سے بھی گلے کی خراش پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔ 

ملیٹھی کے غرارے

عرق ملٹھی کے چند قطرے ایک کپ پانی میں ملا کر غرارے کرنا گلے کے مسائل کے علاوہ کھانسی کا بھی اچھا علاج ہے۔

لہسن

لہسن کی اینٹی بائیوٹیک خصوصیات سے مختلف بیماریوں پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ 

گلے کی خراش پر قابو پانے کے لیے لہسن کو 15 منٹ تک چبائیں یا اس کے ٹکڑے کو چوستے رہیں پھر منہ سے باہر پھینک دیں اور اگر خام لہسن کو چبانا مشکل لگتا ہے تو اس کے ساتھ شہد کا استعمال کر لیں۔

علاوہ ازیں تھوڑے سے لہسن کو نیم گرم پانی میں اُبال کر غرارے کرنا منہ میں موجود خراب بیکٹیریاز کا خاتمہ کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

شہد کا استعمال

شہد کو ہمیشہ سے ہر بیماری کا علاج  کہا جاتا ہے اور اب میڈیکل سائنس نے بھی اس بات کی تصدیق کر دی ہے۔ 

امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق گلے کی سوزش اور خراش میں مبتلا افراد دن میں 2 سے 3 بار شہد کو چائے میں ملا کر پئیں یا ایسے ہی شہد کھا لیں تو ان کا گلا جلد ٹھیک ہوسکتا ہے۔

اس کے علاوہ، 1 کپ پانی میں 1 چمچ ادرک اور شہد ملا کر پینا بھی مفید ہے۔

آدھا کپ گرم پانی میں آدھے لیموں کا رس شامل کر کے اس سے غرارے کرنے سے بھی گلے کو آرام ملے گا۔

گرم مسالا جات

مختلف گرم مسالا جات کی مدد سے تیار کیے گئے سوپ سے بھی گلے کی سوزش میں فائدہ ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ، چکن کارن سوپ بھی گلے میں خراش اور سوزش سے نجات کے لیے بہت مفید ہے۔





Source

کوئی تبصرہ نہیں

اپنی رائے کا اظہار کریں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

Exit mobile version