بھکر (ڈیلی پاکستان آن لائن)تھل یونیورسٹی کی بی ایس کی طالبہ کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ میں 8نامزد ملزمان میں سے دوکو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ دیگر کی گرفتاری کیلئےچھاپے ماررہے ہیں،طالبہ کو طبی معائنہ کے لیئے ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔
متاثرہ طالبہ کا کہنا ہے کہ ملزم اسامہ اور دیگر یونیورسٹی کے طالبعلم ہیں جنہوں نے مجھے شادی کا جھانسہ دے کر ویڈیو بنائی،ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی دے کر دو سال تک زیادتی کا نشانہ بناتے رہے،بدنامی کے ڈر سے 2سال تک انتہائی بااثر ملزمان کے ظلم کا نشانہ بنتی رہی۔
طالبہ نے مزید بتایا کہ مجھے پیرکو یونیورسٹی کے باہر سے اغواء کیا گیابوائز ہاسٹل لے جا کے آٹھوں ملزمان نے زیادتی کی،ملزمان نے زیادتی کے بعد چک 27 ٹی ڈی اے کے جنگل میں چھوڑ دیا جہاں سے مقامی افراد نے پولیس کو اطلاع دی،ملزمان کی بلیک میلنگ سے تنگ آ چکی ہوں اورخودکشی کرنا چاہتی تھی کہ پولیس پہنچ گئی۔
دوسری جانب تھل یونیورسٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طالبہ پیپر دینے کے بعد یونیورسٹی سے چلی گئی تھی واقعہ یونیورسٹی سے باہر پیش آیا،بوائز ہاسٹل یونیورسٹی کی ملکیت نہیں پرائیویٹ ہے جہاں طالبہ کے مطابق واقعہ پیش آیا۔