اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں تنقید کے نشتر کا سامنا کرنا پڑا کہ شہبازشریف یہ کیوں بنا رہا ہے ،میں نے کہا جب امرا ءکیلئے ایچی سن کالج بن سکتے ہیں،تو غریب اور یتیم بچوں کیلئے درسگاہیں کیوں نہیں بنا سکتے،جب دانش سکول کا نام رکھا تو کسی نے کہاکہ یہ نام بدل دیں۔
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ غریب اور یتیم بچوں کیلئے ہم نے کھیلوں کے میدان بھی بنانے ہیں،ہم یہاں ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز بنائیں گے،وفاق کے لیول پر اس نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے،بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے،ہم بلوچستان میں وزیراعلیٰ کیساتھ ملکر حصہ ڈالیں گے،آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کی تمام ڈویژنز میں دانش سکول بنائیں گے۔ 2 کروڑ 60لاکھ بچے اور بچیاں سکول سے باہر ہیں،اس سے بڑی مجرمانہ غفلت نہیں ہو سکتی،ہم اس کیلئے نئےایونٹ کا انعقاد کریں گے،ہم تعلیمی ایمرجنسی نافذ کریں گے،صحیح معنوں میں بچوں اور بچیوں کو تعلیم سے آراستہ کریں گے۔
شہبازشریف نے کہاکہ ہم نے نوازشریف کی قیادت میں 2لاکھ ٹیچرز پنجاب میں بھرتی کئے تھے،ہم نے میرٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا،لاکھوں نوجوانوں کے ہاتھوں میں کلاشنکوف نہیں لیپ ٹاپ دیئے،ہم پر بہت تنقید ہوئی لیکن پرواہ نہیں کی،روٹس سکولوں میں فیس 50ہزار سے کم نہیں ہے،غریب اور یتیم بچوں، بچیوں کا کیا قصور ہے؟ان کا کیا قصور ہے جن کے والدین دنیا سے رخصت ہو گئے۔ ہمیں بطور پاکستانی اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا، ہم تمام قومی وسائل غریب طلبہ کے قدموں میں نچھاور کریں گے،غریب بچوں اور بچیوں کیلئے شاندار درسگاہیں بنیں گی،سیکرٹری تعلیم دل لگا کر کام کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں،وزرا تو ویسے ہی تعلیم، عوام اور غربت کے خاتمے کیلئے دل میں درد رکھتے ہیں۔گزارش ہے اس عظیم اور نیک کام میں میرا ساتھ دیں،عوامی نمائندوں سے بھی گزارش کروں گا آگے بڑھیں،سرخ فیتے کو کاٹ کر آگے بڑھیں، میری پوری سپورٹ ہو گی،پی سی ون مکمل ہو گیا، عید کے بعد اس کو منظور کرائیں،دانش سکول غریب بچوں کو اپنی آغوش میں لے گا، دانش سکول اسلام آباد کو 6سے 8ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔