کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) کراچی کے فریئر ہال میں آج دوسرا ”ٹرانسجینڈر فیسٹیول،، خواجہ سرا افراد کی شناخت، وجود اور بااختیارہونے کے موضوع پر منایا گیا، جس میں خواجہ سرا کمیونٹی کے افراد نے شرکت کی اور اپنی شناخت، عزم اور ترقی کی کہانیوں کو اجاگر کیا۔
اس سال کے فیسٹیول کا اہم پہلو عیسیٰ نگری کی خواجہ سرا واٹر، سینیٹیشن، اینڈ ہائی جین (WASH) کمیٹی کی شرکت تھی، جو کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومنٹ پروجیکٹ (KWSSIP) کے تحت قائم کی گئی ہے۔ یہ کمیٹی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ خواجہ سرا افراد پسماندہ علاقوں میں پانی، صفائی اور صحت کے مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
کمیٹی کے اراکین نے حاضرین کے ساتھ اپنی کہانی شیئر کی اور بتایا کہ وہ اپنے علاقے کی ترقی میں صرف شریک ہی نہیں بلکہ رہنما بھی ہیں۔ ایک ممبر نے کہا، “ہم اپنے مستقبل کے بارے میں فیصلے کرنے والے ہیں اور مسائل کے حل میں سب کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، ہماری محنت میں بہتر صفائی کے فروغ سے لے کر صاف پانی تک رسائی جیسے چیلنجز سے نمٹنا شامل ہے۔
KWSSIP کی کچی آبادی پروجیکٹ کی صنفی ماہر صائنہ علی نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس کمیٹی کی شمولیت کو سراہا۔ انہوں نے کہا، “KWSSIP کا مقصد نہ صرف پانی اور سیوریج کے نظام کو بہتر بنانا ہے بلکہ پائیدار کمیونٹی موبلائزیشن کو فروغ دینا بھی ہے، جس میں خواجہ سرا کمیونٹی کو شامل کرکے انہیں بااختیار بنایا جا رہا ہے۔”
صائنہ علی نے مزید کہاخواجہ سرا افراد کی شمولیت اس پیغام کو مضبوط بناتی ہے کہ معاشرے کی ہر آواز کو مسائل کے حل میں شامل کیا جانا چاہیے۔ ہمیں اس کمیٹی اور دیگر خواجہ سرا رہنماؤں پر فخر ہے جو تبدیلی کے لیے سرگرم ہیں۔ٹرانسجینڈر فیسٹیول نے خواجہ سرا افراد کے اہم کردار اور ان کی کمیونٹی کے لیے خدمات کے عزم کو ایک مثبت انداز میں اجاگر کیا، اور ایک روشن اور مساوی مستقبل کے عزم کی یاد دہانی کرائی۔