پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ کے لیے علی امین گنڈا پور کے نام کی منظوری دے دی ہے۔
علی امین گنڈاپور 2018 کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد عمران خان کی حکومت میں وزیر امور کشمیر اور گلگت بلتستان رہے اور اس دوران انہوں نے گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے امور پر کام کیا-
وہ 2022 سے 2023 تک پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری رہے اور 7 ماہ سے پارٹی صدر ہیں۔ مشکلات اور ریاستی اداروں کے مخالفت کے باوجود انہوں نے پارٹی کو مشکل ترین حالات میں منظم کیا اور 2024 کے انتخابات میں خیبر پختونخوا کی سطح پر حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
لگ بھگ 1978 میں خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے تحصیل کلاچی کے ایک بااثر زمیندار گھرانے میں پیدا ہوئے والے علی امین گنڈاپور زمانہ طالب علمی سے آزاد طبیعت کے مالک رہے ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے ایک معیاری تعلیمی ادارے سے میٹرک کے بعد انہوں نے لاہور کے نیشنل کالج آف آرٹس سے انہوں نے فیشن ڈیزائننگ اور ٹیکسٹائل ڈیرزاننگ میں دو سالہ ڈپلومہ لیا اور پھر گومل یونیورسٹی سے گریجویشن کی۔
جس وقت علی امین گنڈاپور گریجویشن کر رہے تھے اس وقت سابق وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کے قیام کا اعلان کیا اور علی امین گنڈاپور نے باقاعدہ طور پر اس میں شمولیت اختیار کی اور 2008 انتخابات سے پہلے عدلیہ کے آزادی کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کے احتجاجی مظاہروں کے دوران وہ عمران خان کے بہت قریب آ گئے۔
علی امین کے والد میجر(ریٹائرڈ ) امین اللہ خان گنڈاپور پاکستان مسلم لیگ سے منسلک رہے ہیں۔ وہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں مختصر وقت کے لیے خیبر پختونخوا کے کابینہ میں شامل رہے۔
ان کے بھائی فیصل امین گنڈا پور سابق وزیر اعلی محمود خان کے کابینہ میں شامل تھے
علی امین گنڈاپور کے تیسرے بھائی عمر امین گنڈاپور تحصیل میئر ہیں۔