لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) قدرتی معدنیات حکومت کا بڑا اثاثہ ہیں۔ محکمہ مائنز اینڈ منرل صوبائی سطح پر پیدا ہونے والی معدنیات کو صوبے کے ذاتی وسائل میں اضافے کا ذریعہ بنائے ۔ معدنیات کی قدر اور عالمی منڈیوں میں قیمت کے اعتبار سے رائلٹی کا تعین محصولات میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے ۔پنک سالٹ کی موزوں برینڈنگ صوبائی وسائل میں اضافے کو یقینی بنائے گی۔
ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان نے وزراء کمیٹی برائے ریسورس موبلائزیشن 2024-25کے تیسرے اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر نے نان ٹیکس محکموں کو ہدایت کی کہ وہ محصولات میں اضافے کی تجاویز کے ساتھ ان کےدفاع میں منطقی جواز بھی پیش کریں تاکہ ان معقول تجاویز کو کابینہ سے منظوری کے بعد فنانس بل کا حصہ بنایا جا سکے ۔محکمہ لائیو سٹاک موبائل ویٹرنری سروسز کو محصولات میں اضافے کا ذریعہ بنائے۔
ریسورس موبلائزیشن کمیٹی کے تیسرے اجلاس میں محکمہ معدنیات و کان کنی اور لائیو سٹاک کی تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے دیگر شرکاء میں صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان سیکرٹری مائنز اینڈ منرل بابر امان سیکرٹری لائیو سٹاک، سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، چیئرمین پی آر اے اور محکمہ خزانہ کے متعلقہ افسران نے شرکت کی ۔ ایڈیشنل سیکرٹری فنانس سید مسعود نعمان نے اجلاس کو بتایا کہ نان ٹیکس ڈیپارٹمنٹس کی جانب سے موصول ہونے والی صوبائی وسائل میں اضافے تجاویز کی ریسورس موبائل لائزیشن کی محکمانہ کمیٹی میں پڑتال کے بعد محکمہ معدنیات اور لائیو سٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ کی تجاویز کو وزراء کمیٹی میں پیش کیا جا رہا ہے ۔وزراء کمیٹی سے منظور شدہ تجاویز کو کابینہ سے منظوری کے بعد فنانس بل کا حصہ بنایا جائے گا۔
سیکرٹری مائنز اینڈ منرل نے اجلاس کو ریسورس موبلائزیشن کی تجاویز پر بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ پچھلے 3 سال میں معدنیات کی قیمتوں میں دگنا اضافہ ہو چکا ہے۔ خام چٹانوں کی قیمت فروخت دگنی ہو چکی ہے . گلابی نمک کی مقررہ برآمدی قیمت کے مقابلے میں رائلٹی بہت کم رکھی گئی ہے۔ دنیا بھر سے ممالک پاکستان سے خام نمک درآمد کر کے عالمی منڈیوں میں مہنگے داموں فروخت کر رہے ہیں لیکن پاکستان کو اس کا بہت کم حصہ مل رہا ہے۔ ایسے میں رائلٹی میں اضافے کی تجاویز قابل عمل ہیں۔
سیکرٹری مائنز اینڈ منرل نے معدنیات پر ایکسائز ڈیوٹی کے موجودہ ریٹس پر بھی نظر ثانی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ منرلز پر ایکسائز ڈیوٹی کی سلیب 1979 میں مقرر کی گئی۔ 44سال کے اس عرصہ میں ویلفئیر پروجیکٹس کے اخراجات میں 500فیصد سے زائد اضافہ ہو چکا پے۔ اجلاس کے اختتام پر محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی نظر ثانی شدہ تجاویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ریسورس موبلائزیشن کمیٹی کی جانب سے محکمہ معدنیات اور لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کی تجاویز کو کابینہ میں زیر بحث لانے کی منظوری دی گئی۔