کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈیفنس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے بیٹے کے قتل کی تحقیقات ریٹائرڈ پولیس افسر کے بیٹے کو قصوروار قرار دیا گیا ہے اور رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھیج دی گئی ہے۔ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈیفنس میں ڈھائی ماہ قبل فائرنگ کرکے قتل کیے جانے والے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے جواں سال بیٹے کے قتل کی تحقیقات مکمل کرلی گئی اور تفتیشی افسر نے اپنی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ اعلیٰ افسران کو بھجوا دی۔
درخشان تھانے کےعلاقے ڈیفنس فیز فائیومیں واقع بنگلہ نمبر4/18 میں 8 فرروی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے جواں سال بیٹے علی کریو اس کے دوست ریٹائرڈ پولیس افسر کے بیٹے دانیال میر بحر نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔پولیس نے ملزم دانیال میر بحر کو گرفتار کرکے اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی تھی اور ڈھائی ماہ کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے جواں سال بیٹے کے قتل کی تحقیقات مکمل کرلی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 8 فروری کو گرفتار ملزم دانیال نے اپنی دوست شازیہ کو گھر بلوایا ہوا تھا، گھر میں دانیال کا دوست علی کریو، قاسم علی اور ان کا بھائی احمر نذیر بھی موجود تھے۔قتل کے حوالے سے بتایا گیا کہ ملزم دانیال اپنی دوست شازیہ کے ہمراہ گھر کے دوسرے کمرے میں موجود تھا اور دوست کے کہنے پر اس کے لیے دو برگر اور کولڈ ڈرنک آرڈر کردی تھی لیکن جب ان کا ملازم آرڈر لے کر آرہا تھا تو مقتول علی کیریو نے اسے آرڈر لے لیا اور احمر کے کمرے میں جاکر ایک برگر آدھا کھا لیا۔
دوست کی اس حرکت پر دانیال آپے سے باہر ہوگیا اور گارڈ روم سے اپنی رائفل لے کر آیا اور بھائی احمر نذیر کی مداخلت کے باوجود دانیال نذیر کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوا اور دانیال نے تلخ کلامی کے بعد علی کریو پر فائرنگ کر دی جس سے علی کریو سینے پر گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گیا۔جس کے بعد دانیال اور ان کا بھائی احمر علی کریو کے کزن کی گاڑی میں ہسپتال لےکر پہنچے تو علی کریو دم توڑچکا تھا۔تحقیقاتی رپورٹ میں ریٹائرڈ پولیس افسرکے بیٹے کو قصوروار قرار دیا گیا ہے، خیال رہے کہ ملزم دانیال نذیر میر بحر جیل میں ہے اور کیس عدالت میں زیرسماعت ہے۔